محمد علی شبیر کا تیقن، پرگتی بھون کے گھیراؤ کی تائید
حیدرآباد۔3 ۔مارچ (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے چیف منسٹر کے سی آر پر ریاست میں آنگن واڑی ورکرس کے مسائل کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا۔ سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر نے آنگن واڑی ورکرس کی جانب سے کاما ریڈی کلکٹریٹس کے روبرو دھرنا پروگرام میں شرکت کی اور آنگن واڑی ورکرس کے مطالبات کی تائید کی۔ آنگن واڑی ٹیچرس اور ہیلپرس نے 36 گھنٹے طویل دھرنا منظم کرتے ہوئے دیرینہ حل طلب مسائل کی یکسوئی کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر محمد علی شبیر نے الزام عائد کیا کہ حکومت فنڈس کی کمی کے باعث انٹیگریٹیڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ سرویسز کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ مرکز کی بی جے پی حکومت کی جانب سے فنڈس کی عدم اجرائی کا بہانہ بنایا جارہا ہے ۔ حکومت کی پالیسی کے نتیجہ میں آنگن واڑی ملازمین کے روزگار کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے ۔ آنگن واڑی ملازمین کی ادائیگی کے سلسلہ میں سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی گئی۔ سپریم کورٹ نے تنخواہوں کی ادائیگی کے علاوہ پنشن اور کلیان لکشمی اسکیمات میں توسیع کی ہدایت دی تھی۔ حکومت کی جانب سے آنگن واڑی ملازمین کو فلاحی اسکیمات میں حصہ داری نہیں دی گئی۔ گریجویٹی کے علاوہ ٹی اے ، ڈی اے اور ترقی سے محروم رکھا گیا ہے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ 70,000 سے زائد آنگن واڑی ورکرس تلنگانہ میں خدمات انجام دے رہے ہیں اور ان کی اکثریت کا تعلق کمزور طبقات سے ہے۔ گزشتہ 40 برسوں سے مختلف اسکیمات کے تحت غریبوں کی خدمت کے باوجود وہ اقل ترین تنخواہوں ، پنشن اور ای ایس آئی سے محروم ہیں۔ چیف منسٹر کے سی آر نے آنگن واڑی ورکرس کو ٹیچرس کا نام دیا لیکن انہیں ٹیچرس کے مماثل تنخواہیں ادا نہیں کی جارہی ہیں۔ محمد علی شبیر نے تیقن دیا کہ وہ پارلیمنٹ میں اس مسئلہ کو پیش کرنے کیلئے صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی سے نمائندگی کریں گے۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر ورکرس کے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو کانگریس پرگتی بھون کے گھیراؤ کی تائید کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس برسر اقتدار آنے پر اندرون دو ماہ آنگن واڑی ورکرس کے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے احکامات جاری کئے جائیں گے ۔ صدر ضلع کانگریس کے سرینواس راؤ اور دیگر قائدین اس موقع پر موجود تھے۔ر