کانگریس حق مفادات کی حامی، بی جے پی کی تقسیم پالیسی نقصاندہ

,

   

راہول گاندھی کے پیام کو پھیلانے کی ضرورت۔ کانگریس اجلاس میں نیائے پتھ کی تجویز منظور

احمد آباد؍ نئی دہلی : کانگریس کے اجلاس میں ملک کے مختلف حصوں سے عوامی نمائندوں نے وسیع بحث کے بعد آج پارٹی کی نیا ئے پتھ کی تجویز کو ندائی ووٹ سے منظور کر لیا۔نیائے پتھ کی تجویز نوجوان کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے پیش کی اور پارٹی کے سینئر لیڈر ششی تھرور نے اس کی تائید کی ۔ پارٹی کے نوجوان لیڈر اور بناسکانٹھا لوک سبھا کی رکن گینی بین ٹھاکر نے اس تجویز پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس برابری کے حق میں رہی ہے اور برابری کیلئے کام کرتی رہے گی۔ ملک کو بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کی تقسیم کی پالیسی سے آزاد ہونا چاہتا ہے اور اب صرف کانگریس ہی ملک کو متحد ہندوستان کی طرف لے جا سکتی ہے ۔پارٹی کے راجیہ سبھا کے رکن عمران پرتاپ گڑھی نے کہا “وہ کانگریس کے سپاہی ہیں اور کانگریس کے ساتھ انصاف کے راستے پر چلنے کیلئے پرعزم ہیں اور یہ ہماری لگن اور جدوجہد ہے ، کانگریس ملک کو جوڑنے کا کام کرتی ہے لیکن بی جے پی نفرت کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کرنے کا کام کرتی ہے ، اس لیے ان کی نفرت کو مٹانے اور ملک کو ان کی نفرت سے بچانے کیلئے سبھی کو راہول گاندھی کے ذریعے شمال سے جنوب اور مشرق سے مغرب تک بھارت جوڑو یاترا کی طرح متحد ہونے کی ضرورت ہے ۔اتر پردیش کانگریس کے صدر اجے رائے نے کہا کہ ریاست میں کانگریس ہر گاؤں میں پارٹی کو مضبوط کرنے کا کام کر رہی ہے ۔ اتر پردیش میں لاء اینڈ آرڈر نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہ گئی ہے ۔ اتر پردیش میں عصمت دری کے واقعات مسلسل ہو رہے ہیں اور عام لوگوں پر تشدد کیا جا رہا ہے جس کے خلاف اتر پردیش کے لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔راجستھان کانگریس کی رکن ریحانہ نے کہا کہ جو لوگ پارٹی کیلئے نہیں سوچتے اور جو پارٹی کیلئے کام نہیں کرتے انہیں پارٹی سے نکال دینا چاہیے ۔ جو لوگ پارٹی کیلئے کام کرتے ہیں اور کانگریس کو آگے لے جانے کیلئے سخت محنت کر رہے ہیں، انھیں پارٹی میں ترقی دی جانی چاہیے ۔ کانپور کے آلوک مشرا نے کہا کہ کانگریس میں صرف ان لوگوں کو جگہ دی جانی چاہیے جو کانگریس کی مضبوطی کیلئے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی عہدیداروں کو الیکشن لڑنے کی بجائے تنظیم کو مضبوط کرنے کے لئے کام کرنا چاہئے اور ایسے لوگوں کو ہی پارٹی میں عہدیدار بنایا جانا چاہئے ۔ مدھیہ پردیش کے مہیش پرمار نے کہا کہ آنے والے وقت میں کانگریس مضبوطی سے کھڑی ہوگی اور حکومت بنائے گی۔این ایس یو آئی کے انچارج کنہیا کمار نے کہا کہ گجرات کی یہ سرزمین عبادت کے لائق ہے اور یہیں سے ملک کو سمت دینے کا کام ہوا ہے ۔ راشٹریہ سویم سنگھ ( آر ایس ایس ) پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ کالی ٹوپی پہنتے ہیں اور کالے کام کرتے ہیں۔ ہم سفید ٹوپیاں پہن کر ملک میں برابری کی بات کرتے ہیں۔ کانگریس میں نظریات کی پیروی کرنے والوں کو آگے لانا ہوگا۔ کانگریس کا ہر کارکن لڑاکا ہے اور ان جنگجوؤں کو آئین کو بچانے اور ملک کی ترقی کیلئے کام کرنا ہے ۔ کانگریس کے لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک اور آئین کو بچائیں۔منی پور کانگریس کے بھوپیندر نے کہا کہ منی پور جل رہا ہے لیکن مرکزی حکومت کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے ۔ وہاں کے لوگوں کی آواز تشدد سے دبا دی گئی ہے اور کوئی ان کی بات سننے کو تیار نہیں ہے ۔ کرناٹک سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر رزاق نے کہا کہ حکومت وقف پر دوہرا معیار اپنا رہی ہے اور عوام کو گمراہ کر رہی ہے ۔