رعیتو بھروسہ اسکیم پر شرائط کی مخالفت، راہول گاندھی وعدوں کی عمل آوری پر توجہ دیں
حیدرآباد۔/5 جنوری، ( سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ نے رعیتو بھروسہ اسکیم کے سلسلہ میں ریاستی کابینہ کے فیصلہ پر سخت تنقید کی اور الزام عائد کیا کہ ریونت ریڈی حکومت نے رعیتو بھروسہ اسکیم کے وعدہ سے انحراف کیا ہے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ کانگریس نے فی ایکر سالانہ 12 ہزار روپئے کے بجائے 15 ہزار روپئے کا وعدہ کیا تھا اور اس کے لئے کوئی شرط نہیں رکھی گئی تھی۔ کانگریس نے زرعی مزدوروں کیلئے سالانہ 12 ہزار روپئے کی امداد کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی کابینہ نے دونوں وعدوں کے سلسلہ میں کئی شرائط عائد کرتے ہوئے کسانوں کو دھوکہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف زرعی اراضی کو رعیتو بھروسہ اسکیم کے تحت شامل کرنے کا فیصلہ غلط ہے۔ ایسی اراضی جس پر فصل کی جارہی ہو حکومت صرف اسے اسکیم کے دائرہ میں شامل کرے گی جبکہ کسانوں کی دیگر اراضیات کو اسکیم سے باہر کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ حاصل کرنے کیلئے تمام کسانوں کی مدد کا وعدہ کیا گیا تھا۔ کے ٹی آر نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے انتخابی وعدوں کے سلسلہ میں کسانوں کو دھوکہ دیا ہے۔ ایک سال کے دوران کسانوں سے متعلق ایک بھی وعدہ کو پورا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت کو کسانوں کی ناراضگی کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہنا چاہیئے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے ساتھ بھی کانگریس حکومت کا رویہ انصاف پر مبنی نہیں ہے۔ راہول گاندھی نے تلنگانہ عوام سے جو وعدے کئے تھے ان کی تکمیل پر توجہ دی جائے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں رعیتو بندھو کے تحت 10 ہزار روپئے کو کانگریس نے بھیک سے تعبیر کیا تھا لیکن آج کانگریس حکومت جو کچھ دے رہی ہے وہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی کو اس سلسلہ میں وضاحت کرنی چاہیئے۔ تلنگانہ میں اقتدار کے حصول کے بعد راہول گاندھی عوام کو بھلاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی نے جن ضمانتوں کا اعلان کیا تھا ان پر عمل آوری میں کانگریس حکومت ناکام ہوچکی ہے۔1