کانگریس حکومت بی سی تحفظات کیلئے سنجیدہ : مہیش کمار گوڑ

   

ہائی کورٹ کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیالنج کیا جائے گا، رکاوٹ کیلئے بی آر ایس اور بی جے پی ذمہ دار
حیدرآباد۔ 11 اکتوبر (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ کانگریس بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات فراہم کرنے کے لئے سنجیدہ ہے۔ حکومت اس معاملہ میں تمام اقدامات کررہی ہے۔ ہائی کورٹ کی جانب سے جی او 9 پر حکم التواء عائد کردیا گیا ہے جس کو سپریم کورٹ میں چیالنج کرنے کا حکومت سنجیدگی سے جائزہ لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی سی تحفظات میں رکاوٹ کے لئے بی آر ایس اور بی جے پی دونوں ذمہ دار ہیں۔ ایک طرف یہ دونوں جماعتیں سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے بی سی تحفظات کے حق میں ہونے کا دعویٰ کررہی ہیں، دوسری طرف ہائی کورٹ میں رکاوٹوں کے ذمہ دار بن رہے ہیں۔ مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے اسمبلی انتخابات میں ہی بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا اور اس کو عملی جامہ بھی پہنایا ہے۔ پہلے ذات پات کا سروے کیا گیا، اس کی بنیاد پر بی سی کمیشن کے ذریعہ عوامی سماعت کا اہتمام کیا گیا، کابینہ میں منظوری دی گئی، اسمبلی اور کونسل میں بلز منظور کئے گئے، جس کے بعد مقامی انتخابات کرائے گئے لیکن مخالف بی سی تحفظات طاقتوں نے ہائی کورٹ سے رجوع ہو کر 42 فیصد تحفظات پر روک لگادی ہے جس کی کانگریس سخت مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی سی طبقات کے بلز گورنر کے پاس زیر التواء ہیں۔ گورنر کا انتخاب کون کرتے ہیں عوام اچھی طرح جانتے ہیں۔ مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ تین قوانین اور ایک آرڈیننس گورنر کے پاس ایک نہیں بلکہ 6 ماہ سے زیر التواء ہیں۔ بی سی طبقات کے منہ تک آئے نوالے کو زبردستی چھین لیا گیا ہے جس سے ریاست کے بی سی طبقات میں ناراضگی پائی جاتی ہے لیکن کانگریس پارٹی اس معاملہ میں سنجیدہ ہے، بی سی تحفظات پر عمل آوری تک مقامی اداروں کے انتخابات نہ کرانے پر غور کیا جارہا ہے۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے کہا کہ پانی کے معاملہ میں بی آر ایس کے رکن اسمبلی ہریش راؤ حکومت پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات عائد کررہے ہیں جبکہ کانگریس حکومت دریائے کرشنا اور گوداوری کا تلنگانہ کو حاصل ہونے والے پانی کا ایک ایک قطرہ حاصل کرنے کے لئے کوشش کررہی ہے۔ 2