کانگریس حکومت تعمیری تنقید برداشت کرنے تیار

   

کے ٹی آر کو زبان سنبھال کر بات کرنے کا مشورہ، گورنمنٹ وہپ آدی سرینواس کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔30۔نومبر(سیاست نیوز) کے ٹی آر زبان سنبھا ل کربات کریں ‘ کانگریس حکومت تعمیری تنقید کو برداشت کرنے کے لئے تیار ہے اور اپوزیشن کی جانب سے پیش کی جانے والی تجاویز کا احترام کرتی ہے لیکن اگر اپوزیشن اگر اپنی زبان پر قابو رکھنے میں ناکام رہتی ہے تو کانگریس قائدین بھی ان کی طرح زبان کا استعمال کرسکتے ہیں۔ گورنمنٹ وہپ مسٹر آدی سرینواس نے آج سابق ریاستی وزیر کی بیانات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ بات کہی ۔ انہو ںنے بتایا کہ ریاست میں کانگریس اقتدار حاصل کرنے کے بعد سے بی آر ایس حکومت کی غلطیوں کو سدھارنے میں مصروف ہے۔مسٹر آدی سرینواس نے کہا کہ کے ٹی راما راؤ آئی اے ایس عہدیداروں کی اسوسیشن کی جانب سے ان کے بیان پرظاہر کئے گئے ردعمل پر مکمل طور پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں جبکہ انہیں عہدیداروں کا جواب دینا چاہئے ۔گورنمنٹ وہپ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاست تلنگانہ کو پیشرو حکومت میں جن نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے اسے درست کرنے کی کانگریس حکومت کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے استفسار کیا کہ اگر سابق چیف منسٹر خود کو تلنگانہ کا ہمدرد اور خیر خواہ تصور کرتے ہیں تو کیوں وہ خود کو فارم ہاؤز تک محدود کئے ہوئے ہیں!کیوں اسمبلی کے اجلاس میں شرکت سے گریز کررہے ہیں جبکہ وہ قائد اپوزیشن کی حیثیت سے اسمبلی میں ریاستی حکومت تلنگانہ کی ترقی کے لئے تجاویز پیش کرنے کا حق رکھتے ہیں۔مسٹر آدی سرینواس نے کے ٹی راما راؤ کو مشورہ دیا کہ وہ اس طرح کی زبان کا استعمال کرتے ہوئے سرسلہ کا نام بدنام نہ کریں اور چیف منسٹر مسٹر اے ریونت ریڈی کے خلاف بے بنیاد الزامات سے گریز کرتے ہوئے تعمیری اپوزیشن کا کردار اداکریں۔انہوں نے بتایا کہ ریاست میں کانگریس کو اقتدار حاصل ہونے کے بعد عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور حکومت اپنی ذمہ داری کو اچھی طرح سے نبھا رہی ہے۔گورنمنٹ وہپ نے بی آر ایس پارٹی قائدین کو حکومت پر بیجا تنقید نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے بیانات اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوششوں پر عوام انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔انہوں نے ریاست میں حکومت کی جانب سے جاری فلاحی و ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ پیدا کرنے کا بی آر ایس پر الزام عائد کیا اور کہا کہ کے ٹی راما راؤ اپنے کارکنوں اور قائدین کو بچانے کے لئے ان کی بدزبانی کی بھی پشت پناہی کر رہے ہیں جو کہ ناقابل برداشت ہے۔مسٹر آدی سرینواس نے بی آر ایس قائدین کو تعمیری اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت مثبت تنقیدوں کو قبول کرنے کے لئے تیار ہے لیکن تنقید برائے تنقید کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور اسی انداز میں جواب دیا جائے گاجس انداز میں اپوزیشن قائدین بات کررہے ہیں۔3