کانگریس حکومت نظام شوگر فیکٹری کے احیاء کیلئے پابند عہد

   

بودھن میں رکن اسمبلی سدرشن ریڈی کا صحافیوں سے خطاب

بودھن ۔ 18 فروری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) رکن اسمبلی بودھن پی سدرشن ریڈی نے یہاں آئی بی گیسٹ ہاوز میں صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی اپنے انتخابی وعدے کے مطابق نظام شوگر فیکٹری کا احیاء کرنے اپنے عہد کی پابند ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے بند نظام دکن شوگرس کا احیاء کرنے ریاستی وزیر صنعت سریدھر بابو کے زیر نگرانی ارکان اسمبلی و دیگر قائدین پر مشتمل ایک بااختیار کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کمیٹی میں شامل عہدیدار 20 فروری کو این ڈی ایس ایل شکرنگر بودھن کا دورہ کریں گے اور مقامی کسانوں و دیگر سے ملاقات کرکے فیکٹری کے احیا کے لئے صلاح و مشورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت این ڈی ایس ایل نام پر مختلف بینکوں سے تقریباً دو سو کروڑ روپے قرض حاصل کیا تھا۔ قرض کی بروقت عدم ادائیگی کی وجہ سے یہ قرض معہ سود سمیت فی الفور 460 کروڑ تک پہنچ گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک مشت قرض کی ادائیگی کے قواعد کے تحت اصل رقم دو سو کروڑ اندرون تین ماہ ادا کرنے کا بینکوں نے موقع دیا ورنہ بینکس نے فیکٹریوں کو ہراج کرنے کے اپنے اختیارات کا استعمال کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ سال 2014 تک چالو این ڈی ایس ایل شوگر فیکٹری کو بی آر ایس حکومت اقتدار سبھالتے ہی بند کروادیا جبکہ ٹی آر ایس پارٹی کے قائدین کے چندر شیکھر راؤ اور کے کویتا نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ٹی آر ایس حکومت اقتدار سنبھالتے ہی خانگی زیر انتظام چلنے والی این ڈی ایس ایل شوگر فیکٹری کو حکومت اپنے زیر انتظام لے لے گی لیکن ٹی آر ایس قائدین گنا اگانے والے کسانوں سے کئے گئے اپنے وعدے کے برعکس چالو شوگر فیکٹری کو بند کردیا جس کے باعث گنا اگانے والے کسان گزشتہ 10 برسوں سے پریشان ہیں۔ این ڈی ایس ایل بند ہونے کی وجہ سے سینکڑوں مزدور روزگار سے محروم ہوچکے ہیں۔