انتخابی وعدوں کی عدم تکمیل، اپوزیشن کو ہراسانی، عوامی ناراضگی کے سبب پراجکٹس سے دستبرداری
حیدرآباد۔/8 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ کی اہم اپوزیشن بی آر ایس نے کانگریس کی ایک سالہ حکمرانی پر چارج شیٹ جاری کرتے ہوئے انتخابی وعدوں کی عدم تکمیل اور عوامی بھلائی کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا۔ سابق وزیر ہریش راؤ نے قانون ساز کونسل میں قائد اپوزیشن مدھو سدن چاری، رکن کونسل محمد محمود علی، ارکان اسمبلی سبیتا اندرا ریڈی، کے پربھاکر اور دوسروں کے ہمراہ تلنگانہ بھون میں 18 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ جاری کیا۔ چارج شیٹ میں حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کو اپوزیشن قائدین کی توہین، عوام پر لاٹھی چارج، بھگوانوں سے عہد اور چیف منسٹر اور کانگریس قائدین کی جانب سے رقمی معاملات جیسے امور پر مبنی قرار دیا۔ ہریش راؤ نے کہا کہ چارج شیٹ کے ذریعہ حکومت کی انتظامی صلاحیتوں کی کمی اور ناکامیوں کو اجاگر کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ کانگریس پارٹی کو جوابدہ بناتے ہوئے سوال کریں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ایک سال کے دوران عوامی مسائل پیش کرنے پر اپوزیشن قائدین کو نشانہ بنایا اور ان کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کئے گئے۔ انہوں نے ریونت ریڈی کو غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کرنے والے ملک کے واحد چیف منسٹر سے تعبیر کیا اور کہا کہ اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل پر احتجاج کی صورت میں گھر پر محروس کیا گیا یا پھر گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔ عوامی مسائل پر توجہ دینے کے بجائے اپوزیشن کے ساتھ منفی رویہ اختیار کیا گیا۔ اپوزیشن کے دباؤ کے نتیجہ میں حکومت کو فارما سٹی اور دیگر پراجکٹس کیلئے اراضی کے حصول کی کوششوں کو منسوخ کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی ناراضگی کے سبب حکومت نے کئی فیصلے واپس لئے ہیں۔ 6 ضمانتوں کا حوالہ دیتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ کسانوں کو 2 لاکھ روپئے قرض معافی کا وعدہ پورا نہیں ہوا۔ خواتین کو ماہانہ 2500 روپئے کی امداد ابھی تک جاری نہیں ہوئی ہے۔ آر ٹی سی میں مفت سفر کی سہولت پر جزوی عمل آوری ہوئی۔ رعیتو بندھو کے تحت کسانوں کی امدادی اسکیم کو روک دیا گیا ہے۔ بی آر ایس حکومت نے کسانوں کی امداد کیلئے 72 ہزار کروڑ خرچ کئے تھے۔ چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ کانگریس نظم و نسق، استحکام اور باہمی تال میل سے محروم ہے۔ وقفہ وقفہ سے اعلیٰ عہدیداروں کے تبادلے عمل میں لائے گئے، پراجکٹس کی تکمیل میں ریونت ریڈی حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن قائدین کو ہراساں کرنا روز کا معمول بن چکا ہے۔ سرکاری اسکولوں میں سمیت غذا کے واقعات حکومت کی عدم توجہی کا ثبوت ہیں۔ چارج شیٹ میں سماج کے اہم طبقات کو نظرانداز کرنے کی شکایت کی گئی اور کہا گیا کہ ایک سالہ دور حکمرانی انتظامی صلاحیتوں کی کمی کو ثابت کرتی ہے۔1