کانگریس دور حکومت کے 420 دن مکمل، میناریٹی ڈیکلریشن نظرانداز

   

ائمہ و مؤذنین 5 ماہ سے اعزازیہ سے محروم، تلنگانہ بھون میں امتیاز اسحق کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔/30 جنوری، ( سیاست نیوز) بی آر ایس کے اسٹیٹ سکریٹری و سابق صدرنشین تلنگانہ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن امتیاز اسحق نے کانگریس حکومت کے 420 دن مکمل ہوجانے کے بعد بھی میناریٹی ڈیکلریشن کے ذریعہ کئے گئے ایک بھی وعدہ کو پورا نہ کرتے ہوئے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو دھوکہ دینے کا چیف منسٹر اے ریونت ریڈی پر الزام عائد کیا۔ تلنگانہ بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات بتائی۔ اس موقع پر بی آر ایس کے قائدین عبدالکلیم اور بی سرینواس یادو بھی موجود تھے۔ محمد امتیاز اسحق نے اقلیتی سب پلان پر کیوں عمل نہیں کیا جارہا ہے حکومت سے سوال کیا ۔ کانگریس حکومت نے اقلیتوں کیلئے بجٹ میں تین ہزار کروڑ روپئے مختص کئے ہیں تاہم اس میں 30 فیصد فنڈز بھی جاری نہ کرتے ہوئے اقلیتوں کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے اور اس پرکانگریس کے مسلم قائدین اور اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی تائید و حمایت کرنے والی مسلم، مذہبی اور رضا کارانہ تنظیموں کے نمائندوں کی مجرمانہ خاموشی پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی کے دور حکومت میں اقلیتوں کے دستوری حقوق کو پامال کیا جارہا ہے ، ائمہ ومؤذنین کے اعزازیہ کو 5 ماہ سے جاری نہیں کیا گیا ہے جبکہ کانگریس پارٹی انتخابی منشور میں ائمہ کو 12 ہزار اور مؤذنین کو ماہانہ 10 ہزار روپئے کا اعزازیہ دینے کا وعدہ کیا گیا اس پر عمل آوری کیلئے کوئی بھی منصوبہ بندی کا اعلان نہیں کیا گیا۔ امتیاز اسحق نے کہا کہ کانگریس کے ارکان اسمبلی اقلیتوں کے خلاف بیان بازی کررہے ہیں مگر چیف منسٹر ان سے وضاحت بھی طلب نہیں کررہے ہیں۔ خانہ پور کی نمائندگی کرنے والے کانگریس کے رکن اسمبلی وڈما بجو نے مسلمانوں کو دھمکیاں دی ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ سیکولر نظریات پر قائم رہنے کا دعویٰ کرنے والی کانگریس پارٹی نے کابینہ میں مسلم نمائندگی کو نظرانداز کردیا ہے ، ٹمریز کی صورتحال غیر یقینی ہوجانے پر افسوس کا اظہار کیا۔ مجوزہ مقامی اداروں کے انتخابات میں کانگریس کو سبق سکھانے کا انہوں نے مسلمانوں کو مشورہ دیا۔2