لوک سبھا حلقہ ملکاجگری سے انتخابی مہم کا آغاز، پارٹی قائدین کے ساتھ اجلاس
حیدرآباد۔/16 مارچ، ( سیاست نیوز) کانگریس پارٹی کے ورکنگ پریسیڈنٹ اور حلقہ لوک سبھا ملکاجگری سے کانگریس کے امیدوار ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اپنی پارٹی قائدین کی توہین کرتے ہوئے مخالف پارٹی قائدین کو خرید رہے ہیں۔ ریونت ریڈی نے آج ملکاجگری لوک سبھا حلقہ میں میڑچل ضلع کے کانگریس قائدین کے ساتھ اجلاس منعقد کیا۔ انہوں نے ضلع کانگریس صدر کے سری سیلم گوڑ کی قیامگاہ پر قائدین سے مشاورت کی اور انتخابی حکمت عملی کو قطعیت دی گئی۔ ریونت ریڈی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن ارکان کے انحراف سے عوام کو کوئی فائدہ نہیںہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عہدوںکیلئے جدوجہد کرنے کے بجائے پارٹی کیلئے کام کرنا ان کا مقصد ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ جس انداز میں ارکان اسمبلی کی خریدی ہورہی ہے اس کا مقابلہ کرنے کیلئے انہوںنے لوک سبھا انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کا پہلا دور غیر جمہوری تھا اور دوسری میعاد میں وہ ڈیکٹیٹر شپ کی طرح حکومت چلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی جدوجہد میں اہم رول ادا کرنے والے نوجوانوں نے ریاست میں کئی امیدیں وابستہ کی تھیں لیکن انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات مودی اور راہول گاندھی کے درمیان ہوں گے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کانگریس پارٹی کی زیر قیادت مرکز میں حکومت قائم ہوگی اور راہول گاندھی وزیر اعظم ہوںگے۔ ریونت ریڈی نے جوبلی ہلز میں واقع مندر میں خصوصی پوجا کی اوراپنی انتخابی مہم کے آغاز کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر محض نصیحت یا مشورہ سے سدھرنے وال نہیں۔ لوک سبھا انتخابات میں عوام انہیں مناسب سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ارکان اسمبلی سبیتا اندرا ریڈی اور سدھیر ریڈی نے انہیں مشورہ دیا تھا کہ لوک سبھا انتخابات میں مقابلہ کریں تاکہ کانگریس کارکنوں کے حوصلے بلند رہیں۔ لیکن آج وہی ارکان اسمبلی ٹی آر ایس میں شمولیت کا اعلان کرچکے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ارکان اسمبلی کو دھمکا کر انہیں انحراف کیلئے مجبور کیا جارہا ہے۔ ریونت ریڈی نے وزیر اعظم کے عہدہ پر کے سی آر کے فائزہونے سے متعلق دعوؤں کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا کہ محض 16 ارکان پارلیمنٹ کے ذریعہ کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ قومی سیاست میں کے سی آر کوئی رول ادا نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی میعاد میں 15 ارکان پارلیمنٹ رکھنے کے باوجود مرکز سے ایک بھی مطالبہ کی تکمیل نہیں کی جاسکی۔ انہوں نے ریمارک کیا کہ کے سی آر مقامی سطح کے کھلاڑی ہیں جبکہ کانگریس قائدین سچن تنڈولکر کی طرح تجربہ رکھتے ہیں۔