کانگریس شیوکمار اور سدارامیا دونوں کو مطمئن کرنے کوشاں

   

نئی دہلی : کرناٹک میں نئے چیف منسٹر کے نام کا فیصلہ کرنے کی پارٹی قیادت کی ذمہ داری کے یہاں کانگریس ہیڈکوارٹر میں ہلچل ہے اور ہائی کمان دونوں گروپوں کے جذبات کے مدنظر اتفاق رائے کے فارمولے پر کام کررہی ہے ۔ ریاستی کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمار اور سابق چیف منسٹر سدارامیا وزارت اعلیٰ کی دور میں ہیں ۔ پارٹی نے اتوار کو تین مبصرین بشمول مہاراشٹرا کے سابق چیف منسٹر سشیل کمار شنڈے کو لیجسلیچر پارٹی کے اجلاس سے پہلے کرناٹک بھیجا جس میں پارٹی کے صدر ملکارجن کھرگے کو متفقہ طورپر نیا چیف منسٹر منتخب کرنے کا کام سونپا گیا تھا ۔ دریں اثناء سدا رامیا دہلی پہنچ گئے ہیں اور اگلے چیف منسٹر کے معاملے پرکانگریس ہائی کمان سے بات چیت کررہے ہیں۔ آج ریاستی کانگریس کے صدر شیوکمار کی سالگرہ بھی ہے اور توقع ہے کہ وہ بھی دہلی آکر ہائی کمان سے بات چیت کریں گے ۔ تاہم انھوں نے پیر کو بنگلوروو میں یہ بھی کہا کہ وہ کانگریس ہائی کمان کی طرف سے سونپی جانے والی ذمہ داری پر عمل کریں گے۔ اس دوران پارٹی میں ایسی تجویز گردش کررہی ہے کہ وزارت اعلیٰ کو شیوکمار اور سدارامیا دونوں میں کچھ اس طرح تقسیم کیا جائے کہ کسی بھی گوشے سے ناراضگی کا امکان نہ رہے ۔ شیوکمار نے کہا کہ اُن کی قیادت میں کانگریس نے 135 اسمبلی سیٹیں جیتی ہیں ۔ کسی آدمی میں قیادت کرنے کی صلاحیت بھی ہوتی ہے اور میں نے یہ ثابت کردکھایا ہے ۔ 2019 ء میں جب کانگریس کے ایم ایل ایز مخلوط حکومت چھوڑ رہے تھے ، میں نے ہمت نہیں ہاری اور کانگریس کو مضبوط کرنے کیلئے پوری طاقت سے کام کرتا رہا ۔ اے آئی سی سی کے ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ سدارامیا پہلے دو سال کی میعاد چاہتے ہیں ۔- اس کے بعد وہ ڈی کے شیوکمار کی قیادت میں ریاست کیلئے کام کریں گے ۔ کُربا برادری اور وککالیگا برادری نے اپنی کمیونٹی کے ارکان سدارامیا اور شیوکمار کو وزیراعلی بنائے جانے کیلئے آواز بلند کررہے ہیں ۔