حیدرآباد۔ سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا نے سرکاری اراضیات فروخت کرنے سے متعلق تلنگانہ حکومت کے فیصلہ کی مخالفت کی ہے۔ بھٹی وکرامارکا نے زوم ایپ کے ذریعہ لیجسلیچر پارٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا جس میں ریاست کی تازہ ترین صورتحال، حکومت کے حالیہ فیصلے اور کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ ارکان اسمبلی نے ٹی آر ایس حکومت کے عوام دشمن فیصلوں کے خلاف احتجاج منظم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ حکومت کی جانب سے قرض کے حصول کا رجحان ریاست کے مفاد میں نہیں ہے۔ عوام پر بھاری بوجھ عائد کرنے کے سوا حکومت کے پاس کوئی چارہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرض کی ادائیگی کے بارے میں حکومت کے پاس کوئی حکمت عملی نہیں ہے اور نہ ہی وہ جوابدہی کیلئے تیار ہے۔ سی ایل پی لیڈر نے کہا کہ حیدرآباد میں موجود سرکاری اراضیات اور اثاثہ جات کے تحفظ کے بجائے حکومت فروخت کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے۔ متحدہ آندھراپردیش میں بھی کانگریس پارٹی نے اراضیات کی فروخت کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اراضیات کی فروخت کی تفصیلات کے ساتھ وائیٹ پیپر جاری کیا جائے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ حکومت کے فیصلوں کی مخالفت کیلئے تیار رہیں۔