میناریٹی ڈیکلریشن، آئمہ موذنین کے اعزازیہ ، تعلیمی تحفہ اور دیگر وعدے نظرانداز ‘ شمس آباد میں بی آر ایس اقلیتی ریاستی کانفرنس سے خطاب
حیدرآباد 27 اکٹوبر ( سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے تارک راما راؤ نے کانگریس پر مسلمانوں کو صرف ووٹ بنک کی نظر سے دیکھنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ انتخابات کے بعد مسلمانوں کو نظرانداز کردینا کانگریس کی فطرت ہے ۔ حکومت کے دو سال مکمل ہوگئے میناریٹی ڈیکلریشن ، میناریٹی سب پلان پر عمل نہیں کیا گیا ۔ آئمہ موذنین کے اعزازیہ میں اضافہ کا وعدہ پورا نہیں کیا گیا ۔ اقلیتی بجٹ 4000 کروڑ روپئے کرنے کا وعدہ دھوکہ ثابت ہوا ۔ سبسیڈی لون کیلئے صرف درخواستیں وصول کی گئی مگر لون جاری نہیں کیا گیا ۔ غریب لڑکیوں کی شادی میں ایک تولہ سونا بطور تحفہ دینے کا وعدہ کیا گیا ۔ خواتین کو 2500روپئے ماہانہ دینے اور بیروزگار نوجوانوں کو 4000 روپئے ماہانہ بھتہ دینے کا وعدہ کیا گیا ، اس پر عمل نہیں کیا گیا ، دھوکہ دینے والی کانگریس کو سبق سکھانے کا وقت آگیا ہے ۔ وہ مسلمانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ جوبلی ہلز میں بی آر ایس کی امیدوار سنیتا کو کامیاب بناکر کانگریس کو سبق سکھائیں ۔ شمس آباد کے مئی فیر فنکشن ہال میں بی آر ایس ریاستی سیل کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ، اس سے خطاب میں ان خیالات کا اظہار کیا گیا ، ایم اے مجیب الدین نے صدارت کی ۔ اجلاس میں سابق وزیر محمد محمود علی سابق صدورنشین محمد سلیم ، مسیح اللہ خان ، امتیاز اسحق و پارٹی کے اہم قائدین میں شیخ عبداللہ سہیل ، مقیت چندہ ، وحید احمد ایڈوکیٹ و دیگر موجود تھے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ انتخابات سے قبل کانگریس نے ناقابل عمل وعدے کرکے مسلمانوں کے بشمول دیگر طبقات کو ہتھیلی میں جنت دکھائی ، اقتدار ملتے ہی سب سے پہلے مسلمانوں کو دھوکہ دیا گیا ۔ کابینہ پہلی مرتبہ مسلم نمائندگی سے محروم ہے ۔ کوئی مسلم ایم ایل اے ، ایم ایل سی نہیں ہے ۔ مسلم طلبہ کیلئے مولانا آزاد تعلیمی تحفہ کا اعلان کیا گیا ، دو سال میں ایک بھی مسلم طالب علم کو کسی قسم کا کوئی فائدہ نہیں پہنچایا گیا ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ میناریٹی ڈیکلریشن کا اعلان کیا گیا ، اس میں بھی ایک بھی وعدے کو پورا نہیں کیا گیا ۔ بی آر ایس کا دور سنہرا دور تھا ۔ کے سی آر نے اقلیتوں کے بشمول سماج کے تمام طبقات سے انصاف کیا ۔ لا اینڈ آرڈر کو کنٹرل میں رکھا ۔ حیدرآباد فسادات اور کرفیو سے پاک رکھا گیا ۔ ریونت ریڈی حکومت لا اینڈ آڈر کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہوگئی ۔ شہر اور ریاست میں گن کلچر فروغ پارہا ہے ۔ بی آر ایس حکومت میں اقلیتی طلبہ کو معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے 204 ٹمریز اسکولس قائم کئے گئے جس سے سینکڑوں مسلم طلبہ ایم بی بی ایس کے علا وہ دیگر پروفیشنل کورسیس میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوارہے ہیں ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ آر ایس ایس کے اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والے ریونت ریڈی کالج کی تعلیم نائیڈو کے پاس حاصل کی ۔ ایک طرف راہول گاندھی کے پاس نوکری کا دعویٰ کررہے ہیں مگر ان کے نظریات کی مخالفت کررہے ہیں ۔ راہول وزیراعظم مودی کو چوکیدار چور ہونے کا نعرہ دے رہے ہیں ۔ ریونت ریڈی چور نہیں میرے بڑے بھائی ہونے کا دعویٰ کررہے ہیں ۔ اس چیف منسٹر نے دو سال تک مسلمانوں کیلئے کچھ نہیں کیا ، آئندہ تین سال میں کچھ کرنے والا نہیں ہے ۔ سیکولرازم کے استحکام کیلئے مسلمان جوبلی ہلز میں بی آر ایس کو کامیاب بنائیں ۔ 2