دوباک اسمبلی حلقہ کیلئے خاتون امیدوار کا امکان، کونسل کی دو نشستوں پر اپوزیشن کے متحدہ امیدوار کی مساعی
حیدرآباد : تلنگانہ میں کانگریس کے کمزور موقف کے باوجود دوباک اسمبلی حلقہ اور کونسل کی دو نشستوں کے لئے پارٹی میں کئی دعویدار دیکھے جارہے ہیں۔ دوباک اسمبلی حلقہ میں رکن اسمبلی رام لنگا ریڈی کے دیہانت کے سبب ضمنی چناؤ ہوگا جبکہ گریجویٹ زمرہ کی کونسل کی دو نشستوں کیلئے بھی انتخابات باقی ہیں۔ یہ حلقہ جات نلگنڈہ ، کھمم اور ورنگل کے علاوہ محبوب نگر ، حیدرآباد اور رنگا ریڈی پر مشتمل ہیں۔ تینوں نشستوں کیلئے کئی قائدین نے اپنی دعویداری پیش کردی اور ان میں سے کئی ہائی کمان کے قریبی نمائندوں سے رجوع ہوچکے ہیں۔ دوباک اسمبلی حلقہ کے اہم دعویداروں میں بھوانی ریڈی ، شراون ریڈی اور کومٹ ریڈی نرسمہا ریڈی شامل ہیں۔ ان قائدین نے پردیش کانگریس کمیٹی سے نام کی سفارش کی درخواست کی ہے۔ بھوانی ریڈی گزشتہ اسمبلی انتخابات میں تلنگانہ جنا سمیتی کے ٹکٹ پر سدی پیٹ اسمبلی حلقہ سے مقابلہ کرچکی ہیں۔ گزشتہ دنوں وہ کانگریس پارٹی میں شامل ہوگئیں۔ رام لنگا ریڈی کے دیہانت کے بعد کانگریس میں ان کی شمولیت اس حلقہ سے مقابلہ کرنے کی مساعی کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بھوانی ریڈی نے صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی کے سے ملاقات کرتے ہوئے اپنی دعویداری پیش کی۔ گریجویٹ زمرہ کی دو نشستوں کیلئے جن قائدین نے دعویداری پیش کی ، ان میں ڈاکٹر بی شراون ، کے سری سیلم گوڑ ، سمپت کمار ، ومشی چند ریڈی ، ڈاکٹر چنا ریڈی اور دیگر قائدین شامل ہیں۔ محبوب نگر ، رنگا ریڈی اور حیدرآباد پر محیط نشست کیلئے دعویداروں کی تعداد زیادہ ہے۔ اے آئی سی سی ترجمان ڈاکٹر شراون ہائی کمان کے ذریعہ ٹکٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ نلگنڈہ ، کھمم اور ورنگل پر مشتمل گریجویٹ زمرہ کی دوسری نشست کیلئے جی نارائن ریڈی ، کے وینکٹ سوامی ، راملو نائک اہم دعویدار ہیں۔ کریم نگر گریجویٹ حلقہ سے ای جیون ریڈی کی بھاری اکثریت سے کامیابی کے بعد گریجویٹ زمرہ کی دونوں نشستوں کیلئے کانگریس کے حوصلہ بلند ہیں۔ تلنگانہ جنا سمیتی کے سربراہ پروفیسر کودنڈا رام نلگنڈہ ، کھمم اور ورنگل کی گریجویٹ نشست پر مقابلہ کا منصوبہ رکھتے ہیں۔