کانگریس میں پسماندہ طبقات قائدین کو نظر اندازکرنے کی شکایت

   

بھٹی وکرامارکا کی تہنیتی تقریب ، ہنمنت راؤ اور چترنجن داس کی تقاریر

حیدرآباد۔/2 فبروری، ( سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر قائد وی ہنمنت راؤ نے بی سی طبقات کو ان کی آبادی کے اعتبار سے تحفظات میں اضافہ کا مطالبہ کیا۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ ریاست میں پنچایت انتخابات کے موقع پر پسماندہ طبقات کے تحفظات میں کمی افسوسناک ہے۔ حکومت کے اس فیصلہ سے پسماندہ طبقات کو سرپنچ کے عہدہ پر منتخب ہونے سے محروم کردیا گیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس حکومت پسماندہ طبقات کے مفادات کے خلاف کام کررہی ہے۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ کانگریس میں بھی پسماندہ اور کمزور طبقات کے قائدین کو بھی مختلف مسائل کا سامنا ہے۔ بھٹی وکرامارکا کو انتخابات میں ہرانے کیلئے کئی قائدین نے کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ بھٹی وکرامارکا پارٹی کے ارکان اسمبلی کا تحفظ کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہنمنت راؤ نے او بی سی سیل کی جانب سے بھٹی وکرامارکا کی تہنیتی تقریب سے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر سی ایل پی لیڈرکا عہدہ اعلیٰ طبقات کو دیا جاتا ہے لیکن صدر کانگریس راہول گاندھی نے کمزور طبقات سے تعلق رکھنے والے بھٹی وکرامارکا کو اس عہدہ پر فائز کیا۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں جن تین ریاستوں میں کانگریس کو کامیابی حاصل ہوئی وہاں کمزور طبقات سے تعلق رکھنے والے قائدین کو چیف منسٹر کے عہدہ پر نامزد کیا گیا ہے۔ انہوں نے پارٹی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ صرف ایس سی، ایس ٹی اور بی سی طبقات کے قائدین کے خلاف کارروائی کے بجائے ڈسپلن شکنی کی صورت میں تمام طبقات کے قائدین کے خلاف کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے منتخب 2700 سرپنچوں کو تہنیت پیش کی جانی چاہیئے کیونکہ وہ اپنی طاقت پر منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے پارٹی میں کمزور طبقات کے قائدین کے خلاف انصاف کا مطالبہ کیا۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ اکثریت کے حصول کے باوجود کے سی آر دیگر جماعتوں کے ارکان کو شمولیت کا لالچ دے رہے ہیں۔ ان کی ان حرکتوں پر روک لگانے کی ضرورت ہے۔ او بی سی سیل کے صدر نشین جے چترنجن داس نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سی ایل پی لیڈر کی حیثیت سے کمزور طبقات کے قائد بھٹی وکرامارکا کو مقرر کرنے پر راہول گاندھی سے اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں انہوں نے بی سی امیدواروں کو ٹکٹ دیئے جانے کا مطالبہ کیا تھا اور وہ اس بات پر قائم ہیں۔ انہوں نے پارٹی کو بنیادی سطح سے مستحکم کرنے پر زور دیا۔ چترنجن داس نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ پارٹی چھوڑنے والے قائدین کو انچارج کے عہدے دیئے جارہے ہیں حالانکہ قائدین کی رائے حاصل کرتے ہوئے یہ عہدے دیئے جانے چاہیئے۔ انہوں نے ریاستی کمیٹی اور عاملہ میں پسماندہ طبقات کو 40 فیصد تحفظات کا مطالبہ کیا۔