خواتین پر مظالم میں اضافہ، خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ
حیدرآباد۔/28 فروری، ( سیاست نیوز) سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے بھونگیر کے حاجی پور میں تین لڑکیوں کی عصمت ریزی اور قتل کے ملزم کی سزاء پر عمل آوری میں تاخیر کا الزام عائد کیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ حاجی پور کے متاثرہ خاندان گذشتہ دو برسوں سے انصاف کو ترس رہے ہیں۔ سرینواس ریڈی نامی ملزم نے اپریل 2019 میں تین اسکولی طالبات کی عصمت ریزی اور قتل کا ارتکاب کیا ہے۔ فروری 2020 میں فاسٹ ٹریک کورٹ نے سرینواس کو پھانسی کی سزاء سنائی تھی لیکن آج تک سزاء پر عمل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سزاء کی تکمیل کیلئے ہائی کورٹ سے اجازت حاصل کی جارہی ہے اور ہائی کورٹ کو اجازت دینے میں تاخیر نہیں کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو خواتین پر مظالم اور ہلاکتوں کے خاطیوںکو سزاء دینے میں دلچسپی نہیں ہے۔ انسانی حقوق کمیشن کو اس معاملہ میں مداخلت کرتے ہوئے سزاء پر عمل آوری یقینی بنانی چاہیئے۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ سرکاری تعلیمی اداروں میں ریاگنگ کے واقعات میں اضافہ ہوچکا ہے اور ریاگنگ کا شکار کئی لڑکیوں نے خودکشی جیسا انتہائی اقدام کیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام یونیورسٹیز میں سادہ لباس پولیس کو تعینات کیا جائے تاکہ ریاگنگ کو روکا جاسکے۔ انہوں نے کاکتیہ میڈیکل کالج کی طالبہ پریتی کی موت کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا تاکہ حقائق منظرعام پر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ پریتی موت کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین پر مظالم کے ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کے ذریعہ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکا جاسکتا ہے۔ ہنمنت راؤ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کانگریس پارٹی میں گروہ بندیاں اپنی جگہ موجود ہیں لیکن تمام قائدین کو پارٹی کے مفاد میں متحدہ طور پر کام کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس کا موقف مستحکم ہوا ہے اور آئندہ انتخابات میں کامیابی یقینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہیشور ریڈی کی یاترا کے بارے میں پارٹی انچارج مانک راؤ ٹھاکرے سے بات چیت کریں گے۔ر