کانگریس نے چھ دہوں میں 75 مرتبہ دستور میں ترمیم کی

,

   

ایمرجنسی کا داغ دھویا نہیں جاسکتا ۔ پارلیمنٹ میں دستور پر مباحث ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا جواب

نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس پارٹی پر شدید تنقید کرتے ہوئے آج کہا کہ دستور کے معماروں نے اس کثرت میں وحدت کی اہمیت کو سمجھا اور اسے اجاگر کیا لیکن کچھ لوگوں نے اسے قبول نہیں کیا اور زہریلے بیج بونے شروع کردئے تھے ۔ دستور ہند پر عمل کے 75 سال پر پارلیمنٹ میں مباحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے ایمرجنسی کا حوالہ دیا اور کہا کہ وہ وقت کانگریس کیلئے ایک دھبہ ہے جسے کبھی دھویا نہیں جاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ جواہر لال نہرو نے 1951 میں دستور میں پہلی مرتبہ ترمیم کی اور ان کی دختر اندرا گاندھی نے یہ سلسلہ آگے بڑھایا اور دستور میں ترامیم کیں اور اپنے اقتدار میں ایمرجنسی نافذ کی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے چھ دہوں میں 75 مرتبہ دستور میں ترمیم کی ہے ۔ اپنی تقریر کی شروعات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 1948 میں دستور کو منظور کرنے کے بعد سے ہندوستان کا سفر غیر معمولی رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی جڑیں جمہوریت میں ہیں اور یہ ساری دنیا کیلئے مثال ہے ۔ دستور کی تیاری میں معماروں بی آر امبیڈکر ‘ پرشوتم داس ٹنڈن اور سروے پلی رادھا کرشنا کے علاوہ خواتین کے رول کی یاد دہانی کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کئی ممالک کو خواتین کو ان کے حقوق دینے کئی دہے درکار ہوئے لیکن ہندوستان کے دستور نے انہیں ابتداء ہی سے ووٹنگ کا حق دیا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارا دستور ہندوستان کے اتحاد کی بنیاد ہے ۔ اس بنیاد کے معماروں کو کثرت میں وحدت کی اہمیت کا پتہ تھا ۔ یہ لوگ خود کئی شعبہ جات سے تعلق رکھتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ بات بہت تکلیف سے کہہ رہے ہیں کہ جہاں دستور کے معماروں کے ذہنوں میں کثرت میں وحدت کی اہمیت تھی وہیں کچھ لوگوں نے اس پر حملے کئے ۔ ہندوستان نے ہمیشہ ہی کثرت میں وحدت کو سراہا ہے جو ملک کی ترقی کیلئے ضروری ہے لیکن کچھ افراد غلامانہ ذہنیت کے ساتھ بڑے ہوئے ہیں اور انہیں ہندوستان کی بہتری نظر نہیں آتی ۔ وہ کثرت میں تضاد ڈھونڈتے ہیں اور دستور کا جشن منانے کی بجائے زہریلے بیج بوتے ہیں تاکہ ہندوستان کی کثرت میں وحدت کو متاثر کیا جاسکے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جموں و کشمیر کو خصوصی موقف دینے والا دفعہ 370 ہندوستان کے اتحاد کی راہ میں رکاوٹ تھے جسے ان کی حکومت نے ختم کردیا ۔

دستورساز اسمبلی چاہتی تھی کہ یکساں سیول کوڈ پر عمل ہو: مودی
نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی نے آج یکساں سیول کوڈ کا تذکرہ کیا اور کہا کہ دستور ساز اسمبلی چاہتی تھی کہ ملک میں تمام مذاہب کیلئے یکساں سیول کوڈ نافذ ہو ۔ دستور ہند کے 75 سال پر لوک سبھا میں مباحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دستور کے معمار ڈاکٹر امبیڈکر چاہتے تھے کہ منتخب حکومت ملک میں یکساں سیول کوڈ نافذ کرے ۔ دستور ساز اسمبلی میں اس مسئلہ پر تفصیلی تبادلہ خیال بھی ہوا تھا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کی سپریم کورٹ نے بھی ایک سے زائد بار کہا ہے کہ ملک میں یکساں سیول کوڈ لایا جانا چاہئے۔