کانگریس ورکنگ کمیٹی میں جگہ پانے ملوروی اور اتم کمار ریڈی سرگرم

   

گذشتہ 10 برسوں سے تلنگانہ کی نمائندگی نہیں، انتخابات کے پیش نظر قائدین کی سرگرمیوں میں اضافہ
حیدرآباد۔/21 فروری، ( سیاست نیوز) کانگریس پارٹی کی اعلیٰ اختیاری ورکنگ کمیٹی میں نمائندگی کیلئے تلنگانہ کے کئی قائدین سرگرم ہوچکے ہیں۔ گذشتہ 10 برسوں سے کانگریس ورکنگ کمیٹی میں تلنگانہ کی کوئی نمائندگی نہیں ہے لہذا چھتیس گڑھ میں پارٹی پلینری سیشن کے موقع پر ہائی کمان سے نمائندگی کرتے ہوئے بعض قائدین ورکنگ کمیٹی میں جگہ بنانا چاہتے ہیں۔ تلنگانہ سے ڈاکٹر کے کیشوراؤ ورکنگ کمیٹی میں آخری نمائندہ تھے جس کے بعد کسی کو شامل نہیں کیا گیا۔ 24 فروری سے شروع ہونے والے پلینری سیشن میں ورکنگ کمیٹی کا انتخاب کیا جائے گا۔ تلنگانہ میں جاریہ سال کے اواخر میں اسمبلی انتخابات ہیں اور عوام میں پارٹی پر اعتماد بحال کرنے کیلئے تلنگانہ کو نمائندگی دی جاسکتی ہے۔ پردیش کانگریس کے نائب صدر ڈاکٹر ملوروی جن کا تعلق دلت طبقہ سے ہے اور وسیع تر سیاسی تجربہ رکھتے ہیں وہ ورکنگ کمیٹی میں شمولیت کے اہم دعویدار ہیں۔ وہ وائی ایس راج شیکھر ریڈی دور حکومت میں دہلی میں آندھرا پردیش کے نمائندہ تھے۔ڈاکٹر ملوروی سی ایل پی لیڈر بھٹی وکراکارکا کے بڑے بھائی ہیں۔ ورکنگ کمیٹی کی نشست کے دوسرے دعویدار رکن پارلیمنٹ اتم کمار ریڈی ہیں جو کانگریس ہائی کمان میں اپنا خاصہ اثر رکھتے ہیں۔ ملوروی کو گاندھی خاندان کے وفادار کی حیثیت سے شناخت حاصل ہے اور صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی کی تائید حاصل ہے۔ آندھرا پردیش کی تقسیم کے بعد ٹی سبی رامی ریڈی کو ورکنگ کمیٹی میں شامل کیا گیا۔ ان سے قبل جی وینکٹ سوامی اور سروجنی پلا ریڈی تلنگانہ سے ورکنگ کمیٹی میں نمائندگی کرچکے ہیں۔ ٹریڈ یونین لیڈر جی سنجیویا ریڈی کا تعلق تلنگانہ سے ہے اور وہ ورکنگ کمیٹی میں شامل ہیں لیکن وہ باقاعدہ ممبر نہیں ہیں بلکہ آئی این ٹی یو سی صدر کی حیثیت سے خصوصی مدعو کے طور پر شامل کئے گئے۔ر