قیادت میں تبدیلی ، ملک کے سیاسی و معاشی حالات اوردیگر امور پر غور متوقع
نئی دہلی: کانگریس کی اعلی ترین پالیسی ساز تنظیم کانگریس ورکنگ کمیٹی کا اجلاس پیر 24 اگست کو طلب کیا گیا ہے، جس میں موجودہ سیاسی ماحول کے ساتھ ملک میں سیکوریٹی اور امن و قانون کی صورتحال اور پارٹی کے اندر قیادت کی تبدیلی جیسے امور پر تبادلہ خیال کیا جا سکتا ہے۔کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال نے کہا کہ یہ اجلاس پیر کے روز صبح گیارہ بجے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے منعقد ہوگا۔ سمجھا جاتا ہے کہ کچھ لیڈروں کی طرف سے پارٹی کی باگ ڈور کسی نوجوان لیڈرکے حوالے کرنے کا معاملہ بار بار اٹھایا جارہا ہے اور اس اجلاس میں اس پر غور کیا جاسکتا ہے۔اطلاعات کے مطابق سونیا گاندھی صدارت کے عہدہ سے استعفیٰ دے سکتی ہیں جبکہ دوسری طرف راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی کو بڑے عہدے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ پارٹی کے کئی قائدین جن میں سدارامیا اور کیپٹن امریندر سنگھ بھی شامل ہیں نے گاندھی خاندان کی قیادت پر سوال اٹھانے والوں پر تنقید کی جبکہ سدارامیا نے اسے بدبختانہ قرار دیا ۔ اسی دوران سچن پائیلٹ نے پارٹی میں اتحاد کی ضرورت پر زور دیا ہے اور گاندھی خاندان کی قیادت اور خدمات کی ستائش کی ہے ۔ اس اجلاس میں موجودہ سیاسی حالات، ہندوستانی سرحد میں چین کی دراندازی، ملک میں بے روزگاری، معاشی حالت جیسے عام امور پر تبادلہ خیال متوقع ہے۔ اس میں کووڈ۔19 کی وبا کے دوران انتخابات کے انعقاد کے لئے الیکشن کمیشن کی نئی رہنما ہدایات پر بھی تبادلہ خیال کیا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے عام انتخابات میں پارٹی کی شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور اس کے بعد سونیا گاندھی کو دوبارہ صدر منتخب کیا گیا تھا۔ اب راہول گاندھی کو دوبارہ صدر بنانے کا مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے۔ پارٹی کے ترجمان رندیپ سنگھ سورجے والا سمیت بہت سے لوگوں نے پارٹی کے پلیٹ فارم سے کہا ہے کہ راہول گاندھی کو دوبارہ صدر کے عہدے پر فائز کرنے کا مطالبہ زیادہ تر پارٹی لیڈروں کے جذبات کے مطابق ہے۔