کانگریس وفد کی گورنر سے ملاقات،کے ٹی آر کیخلاف کارروائی کی اجازت طلب

,

   

سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ، پرچہ جات کے افشاء معاملہ میں قانونی مشاورت کرنے سوندرا راجن کا تیقن

حیدرآباد۔/22مارچ، ( سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی کی قیادت میں کانگریس قائدین کے ایک وفد نے آج گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن سے ملاقات کی اور پبلک سرویس کمیشن کے پرچہ جات کے افشاء معاملہ میں سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ کانگریس قائدین نے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ، صدرنشین پبلک سرویس کمیشن جناردھن ریڈی اور سکریٹری کمیشن انیتا رامچندرن کیخلاف قانونی کارروائی کی اجازت دینے کی درخواست کی۔ پرچہ جات کے افشاء کے معاملہ میں گورنر کو تفصیلی نوٹ حوالے کیا گیا۔ ریونت ریڈی کے ہمراہ سابق وزیر محمد علی شبیر، سابق صدور پردیش کانگریس وی ہنمنت راؤ، پونالہ لکشمیا، سابق ارکان پارلیمنٹ انجن کمار یادو، مدھو یاشکی گوڑ، سکریٹری اے آئی سی سی سمپت کمار، مہیش کمار گوڑ، ڈاکٹر ملو روی، نریندر ریڈی، انیل کمار یادو، راملو نائیک، روہن ریڈی اور دیگر قائدین نے گورنر سے ملاقات کی۔ ریونت ریڈی نے کہاکہ اس میں حکومت میں شامل اہم افراد کے ملوث ہونے کا شبہ ہے لہذا کے ٹی آر اور کمیشن کے صدرنشین اور سکریٹری کیخلاف گورنر کو قانونی کارروائی کی اجازت دینی چاہیئے۔ کانگریس قائدین نے کہاکہ کے ٹی آر کی وزارت سے تعلق رکھنے والے ایک ملازم نے اہم رول ادا کیا لہذا کے ٹی آر کو اخلاقی ذمہ داری قبول کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ 30 لاکھ سے زائد بیروزگار نوجوانوں کو مایوسی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دستور کی دفعہ 317 کے تحت گورنر کو اختیار ہے کہ وہ قانونی کارروائی کی اجازت دے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر کو پبلک سرویس کمیشن کے صدرنشین اور ارکان کو معطل کرنے کا بھی اختیار حاصل ہے۔ کانگریس قائدین نے کہا کہ حکومت کی قائم کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ سابق میں کئی معاملات کی جانچ ایس آئی ٹی نے مکمل نہیں کی ہے۔ انہوں نے گورنر کو درخواست حوالے کی جس میں کے ٹی آر کو پراسیکیوٹ کرنے کی اجازت طلب کی گئی ہے۔ اس موقع پرراجستھان میں ویاپم اسکام معاملہ میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کا حوالہ دیا گیا۔ کانگریس قائدین کو گورنر نے تیقن دیا کہ وہ قانونی رائے حاصل کرتے ہوئے اس بارے میں فیصلہ کریں گی۔ر