کانگریس و بی جے پی نے 50 سال میں کیا کیا جو اَب وعدے کررہے ہیں: کے سی آر

,

   

پنشن کی رقم میں مزید اضافہ کا اعلان، ووٹ کے معاملہ میںجلد بازی نہ کرنے کا مشورہ، سوریا پیٹ میں چیف منسٹر کا جلسہ عام سے خطاب
حیدرآباد۔/20اگسٹ، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ انتخابات میں ووٹ دینے کے فیصلہ میں جلد بازی سے گریز کریں اور ان کی حقیقی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے والی بی آر ایس کے حق میں فیصلہ کریں۔ چیف منسٹر کے سی آر نے آج ایک روزہ دورہ پر سوریا پیٹ میں مختلف ترقیاتی پروگرامس میں شرکت کی۔ کے سی آر نے کہا کہ انتخابات آتے ہی نئے بھکاری میدان میں آجاتے ہیں اور اپنی چالبازیوں سے عوامی تائید حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسے افراد پر عوام کو بھروسہ نہیں کرنا چاہیئے۔ چیف منسٹر نے سوریا پیٹ میں نئے کلکٹریٹ، دفتر ایس پی عمارت، نئے بی آر ایس آفس عمارت اور میڈیکل کالج کا افتتاح انجام دیا۔ اس موقع پر جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کانگریس و بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ دونوں پارٹیاں عوام کو اقتدار کا ایک موقع دینے کی اپیل کررہی ہیں۔ ان پارٹیوں کو 50 سال موقع دیا گیا تھا اس وقت انہوں نے کیا کیا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کانگریس میں کئی قائدین ایسے ہیں جو سوریا پیٹ سے تعلق رکھتے ہیں اور انہوں نے وزیر کی حیثیت سے کام کیا ہے انہوں نے سوریا پیٹ کی ترقی پر کوئی توجہ نہیں دی۔ سوریا پیٹ، بھونگیر و نلگنڈہ میں میڈیکل کالجس کے قیام کی کوئی مساعی نہیں کی گئی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ سوریا پیٹ اور نلگنڈہ کی حالت سابق میں کیا تھی اور آج کیا ہے اس کا عوام بخوبی اندازہ کرسکتے ہیں۔ انتخابات آتے ہی نئے بھکاری نمودار ہوکر گمراہ کن بیانات دیتے ہیں۔ عوام کو جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین معمرین کے وظیفہ کو 4 ہزار روپئے کرنے کا اعلان کررہے ہیں جبکہ ان کی زیر اقتدار ریاستوں میں کہیں بھی چار ہزار روپئے وظیفہ نہیں ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کانگریس کیلئے کیا ہر ریاست کیلئے علحدہ پالیسی ہے۔ کے سی آر نے کہا کہ ہم بھی بہرصورت پنشن کی رقم میں اضافہ کریں گے۔ پنشن میں کس حد تک اضافہ ہوگا اس کا جلد اعلان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فلاحی اسکیمات پر بتدریج عمل آوری کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک پارٹی کے قائد کسانوں کو تین گھنٹے برقی کی سربراہی کو کافی قرار دے رہے ہیں ۔ کرناٹک میں کانگریس برسراقتدار آچکی ہے لیکن وہاں برقی کی کٹوتی کا آغاز ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں غذائی اجناس کی پیداوار میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ کانگریس زیر اقتدار ریاستوں میں تلنگانہ کی طرح کسانوں کی بھلائی کی اسکیمات نہیں ہیں۔ رعیتو بندھو اور رعیتو بیمہ کی امدادی رقم کسانوں کے بینک اکاؤنٹ میں راست منتقل کی جارہی ہے۔ دھرانی پورٹل کی برخاستگی سے متعلق کانگریس کے اعلانات پر تنقید کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ دھرانی پورٹل کی برخاستگی رعیتو بندھو اور رعیتو بیمہ اسکیمات پر عمل آوری ختم ہوجائیگی۔ انہوں نے کہا کہ دھرانی پورٹل کے ذریعہ کسانوں کی اراضیات کا تحفظ ہوا ہے اور منڈل ہیڈ کوارٹرس پر 15 منٹ میں اراضیات کے رجسٹریشن کو یقینی بنایا گیا ہے۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ ووٹ کے ہتھیار کا استعمال کافی غور و خوض کے بعد کریں۔ متحدہ نلگنڈہ ضلع کے 12 اسمبلی حلقہ جات میں بی آر ایس کو کامیابی حاصل ہونی چاہیئے۔ گذشتہ انتخابات کے مقابلہ اس مرتبہ بی آر ایس کو اضافی پانچ ، چھ نشستیں حاصل ہوں گی۔ چیف منسٹر کے سی آر نے سوریا پیٹ کیلئے ترقیاتی فنڈز کا اعلان کیا۔ ہر گرام پنچایت کیلئے 10 لاکھ روپئے، ضلع کی 4 میونسپلٹیز کیلئے فی کس 25 کروڑ، سوریا پیٹ میونسپلٹی کیلئے 50 کروڑ کا اعلان کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ 25 کروڑ کے صرفہ سے سوریا پیٹ میں کلا بھون تعمیر کیا جائے گا۔ انہوں نے وزیر عمارات و شوارع پرشانت ریڈی کو ہدایت دی کہ سوریا پیٹ میں آر اینڈ بی گیسٹ ہاوز تعمیر کیا جائے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ان کی حکومت نے ریاست میں زرعی شعبہ و کسانوں کی ترقی کے اقدامات کے ذریعہ بھوک مری واقعات پر قابو پایا ہے۔ چیف منسٹر نے اشارہ دیا کہ انتخابات سے قبل بی آر ایس عوام کیلئے کئی نئے اعلانات کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس 4 ہزار روپئے پنشن کا اعلان کررہی ہے ، میں بھی 5 ہزار کا اعلان کرسکتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے اپنی 50 سالہ حکمرانی میں 5 سو روپئے پنشن بھی ادا نہیں کیا۔چیف منسٹر نے کہا کہ دھرانی پورٹل میں موجود اراضیات کے موقف کو تبدیل کرنے کا اختیار چیف منسٹر کو بھی حاصل نہیں ہے۔ سوریا پیٹ میں 38.50 کروڑ سے 20 ایکر اراضی پر تعمیر کردہ پولیس دفاتر کا چیف منسٹر نے افتتاح کیا۔ چیف منسٹر نے کلکٹر اور ایس پی کو ان کی نشستوں پر بٹھایا اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ اس موقع پر وزراء محمد محمود علی، پرشانت ریڈی، جگدیش ریڈی اور مقامی عوامی نمائندے موجود تھے۔