جوبلی ہلز کے ضمنی انتخابات میں کانگریس کو شکست دیتے ہوئے سبق سکھائیں : محمد محمود علی
حیدرآباد۔ 25 اکتوبر (سیاست نیوز) بی آر ایس کے سینئر قائد سابق ریاستی وزیر محمد محمود علی نے کانگریس حکومت پر مسلمانوں کو دھوکہ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ میناریٹی ڈکلریشن کے ذریعہ ریاست کے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو ہتھیلی میں جنت دکھائی تھی۔ حکومت تشکیل دینے کے بعد ہر شعبہ میں مسلمانوں کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔ آج تلنگانہ بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات بتائی۔ محمود علی نے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں مسلمانوں کو پوری طرح نظرانداز کردیا ہے۔ ریاست بھر میں لا اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ مسلمانوں اور ان کے مذہبی عبادت گاہوں کو نقصان پہنچایا گیا ہے، مسلمانوں پر حملے ہوئے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے خاموشی اختیار کی گئی ہے۔ آزاد ہندوستان میں پہلی مرتبہ تلنگانہ کی کابینہ میں کسی مسلم کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ کانگریس کے پاس نہ کوئی مسلم ایم ایل اے ہے اور نہ ہی ایم ایل سی ہے حالانکہ ارکان اسمبلی کے کوٹہ میں کانگریس کے 6 ایم ایل سی منتخب ہوئے ہیں جس میں ایک بھی مسلم کو امیدوار نہیں بنایا گیا ہے۔ کانگریس پارٹی نے انتخابی منشور میں اقلیتوں کے لئے بجٹ میں 5 ہزار کروڑ روپے کا بجٹ مختص کرنے کا وعدہ کیا اور ایک ہزار کروڑ روپے سبسیڈی لون کے لئے خرچ کرنے کا بھی وعدہ کیا تھا تاحال صرف 800 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔ سبسیڈی لون کے لئے اقلیتوں سے 2 مرتبہ درخواستیں وصول کی گئی ہیں مگر ابھی تک قرض کی اجرائی نہیں کی گئی جس سے اقلیتوں میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ اقلیتوں کے ساتھ ساتھ مسلم آئی اے ایس آفیسرس کے ساتھ بھی حکومت کا سوتیلا سلوک ہے۔ محمود علی نے کہا کہ چیف منسٹر کے داماد اور ریاستی وزیر کے بیٹے کے جھگڑے میں سینئر آئی اے ایس آفیسر سید علی مرتضیٰ رضوی کو بَلی کا بکرا بنایا ہے۔ حکومت کے آنکھیں کھولنے کا مسلمانوں کے پاس بہترین موقع ہے۔ جوبلی ہلز کے ضمنی انتخاب میں بی آر ایس کی امیدوار سنیتا کو بھاری اکثریت سے کامیاب بناتے ہوئے مسلمان کانگریس حکومت سے اپنی ناراضگی کا اظہار کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کا 10 سالہ دور حکومت سیکولرازم اور گنگا جمنی تہذیب کی علامت تھا جہاں سماج کے تمام طبقات سے کے سی آر نے انصاف کیا ہے۔ عیدین اور تہواروں کو سرکاری طور پر منایا گیا۔ سماج کے مختلف طبقات نئی نئی اسکیمات متعارف کرائی گئیں۔ کانگریس کے دو سالہ دور حکومت میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دوسرے طبقات سے بھی ناانصافی کی جارہی ہے۔ 2