ملک میں عدم مساوات، عدم رواداری، مہنگائی، بدعنوانی بڑھ رہے ہیں، مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے اقلیتیں نشانہ
نئی دہلی : کانگریس نے کہاکہ ملک اس وقت سنگین مسائل سے دوچار ہے اور عام آدمی کی زندگی بحران کا شکار ہے اس لیے پارٹی ادے پور کے چنتن شیویر میں عوام کی توقعات کو پورا کرنے کی حکمت عملی کے ساتھ ہی ان تمام امورپر بات چیت کرے گی جن سے عوام دوچار ہیں۔کانگریس کے مواصلات محکمہ کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک میں عدم مساوات، عدم رواداری، بے روزگاری، مہنگائی اور بدعنوانی بڑھ رہی ہے ۔ دلتوں اور قبایلیوں کے تحفظات پر حملے ہو رہے ہیں۔ مسائل پر پردہ ڈالنے کے لیے تعصب پھیلا کر اقلیتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ لوگ حکومت کی پالیسیوں سے تنگ آچکے ہیں اور اس کی وجہ سے کانگریس 13، 14 اور 15 مئی 2022 کو ادے پور میں عوام کی توقعات کے مطابق ‘نو سنکلپ’ پر غور و خوض کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی معاشی عدم مساوات کی وجہ سے ایک سال میں 142 بڑے امیروں کی دولت میں 30 لاکھ کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے ، لیکن ملک کے 84 فیصد گھرانوں کی آمدنی میں کمی آئی ہے ۔ گرتی ہوئی معیشت کی وجہ سے ڈالر کے مقابلے روپیہ کی قیمت 77.56 ہو گئی ہے ۔ آزادی کے بعد روپیہ کبھی اتنا کمزور نہیں ہوا۔ دوسری طرف ملک کا قرض 2014 میں 55 لاکھ کروڑ روپے تھا جو 2022 میں بڑھ کر 135 لاکھ کروڑ روپے ہو گیا اور مہنگائی نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے ۔ ایل پی جی سلنڈر جو 2014 میں 410 روپے میں دستیاب تھا اب ایک ہزار روپے اور پیٹرول 71 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 105.41 روپے فی لیٹر ہو گیا ہے ۔ اس وقت ڈیزل 56 روپے فی لیٹر تھا جو آج بڑھ کر 95.87 روپے فی لیٹر ہو گیا ہے ۔ترجمان نے کہا کہ ملک میں بے روزگاری کی شرح آٹھ فیصد سے تجاوز کر گئی ہے ۔ مرکزی حکومت، اس کے اداروں اور صوبائی حکومتوں میں 30 لاکھ سے زیادہ عہدے خالی ہیں۔ فوج میں 2,55,000 آسامیاں ہیں۔ پرائیویٹ سیکٹر میں مائکرو اور چھوٹی صنعتیں تالابندی کے دہانے پر ہیں۔ ہر سال دو کروڑ روزگار دینا تو دور کروڑوں لوگوں کے روزگار چھینے جا رہے ہیں۔ زراعت کو نجی کمپنیوں کے حوالے کرنے کی سازش جاری ہے ۔ پہلی بار زراعت پر جی ایس ٹی لگا کر کھاد، ٹریکٹر اور زرعی آلات، کیڑے مار ادویات کو اس کے دائرے میں لایا گیا ہے ۔ کھاد کی سبسڈی میں کٹوتی کی جا رہی ہے ۔انہوں نے سرحد پر چین کی بے باکی کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اس نے لداخ میں ہماری زمین پر قبضہ کیا ہوا ہے ، اروناچل کی سرحد کو گھیرے میں لے کر اپنے ٹھکانے بنا رہا ہے ۔ ڈوکلام میں سڑکیں، توپ خانہ اور فوجی اڈے بنا کر ہماری سالمیت کو براہ راست چیلنج کیا جا رہا ہے لیکن مودی حکومت اس پر خاموش ہے۔