نئی دہلی ۔22؍نومبر ( ایجنسیز)کانگریس نے مرکز ی حکومت اور الیکشن کمیشن کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج اور سیاسی دباؤ بڑھانے کی حکمت عملی کے تحت نئی دہلی میں ایک عظیم الشان ریالی منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی کے جنرل سیکریٹری کے سی وینوگوپال نے واضح کیا کہ 14 دسمبر کو دوپہر میں رام لیلا میدان میں ’ووٹ چور گدی چھوڑ مہا ریالی‘ کا انعقاد کیا جائے گا جس کا بنیادی مقصد ملک بھر میں یہ پیغام پہنچانا ہے کہ انتخابی نظام میں مبینہ طور پر گڑبڑیاں، جانبداری اور ووٹر لسٹوں میں ہیرا پھیری جمہوری ڈھانچے کے لیے سنگین خطرہ بنتی جا رہی ہیں۔کے سی وینوگوپال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی پوسٹ میں حکومت اور الیکشن کمیشن پر سخت تنقید کی اور دعویٰ کیا کہ ہندوستان کے مختلف علاقوں سے لاکھوں نہیں بلکہ کروڑوں دستخط کانگریس کو موصول ہوئے ہیں جن میں عوام نے بوگس ووٹروں کے اندراج، حکومت مخالف ووٹروں کے نام حذف کرنے اور ووٹر رولز کے ساتھ بڑے پیمانے پر چھیڑ چھاڑ جیسے معاملات کی مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال صرف ووٹنگ کے عمل تک محدود نہیں بلکہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کو نظرانداز کرنے، کھلے عام سیاسی فائدے پہنچانے اور مبینہ رشوت جیسے معاملات تک پھیلی ہوئی ہے جو انتخابی شفافیت کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے۔وینوگوپال نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن جو کبھی غیر جانب دار ادارہ سمجھا جاتا تھا اب ایک ایسے فریق کے طور پر سامنے آرہا ہے جو برابر کی سیاسی مسابقت کی فضا کو متاثر کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف کانگریس کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری جمہوریت کا سوال ہے کیونکہ انتخابی اداروں پر اعتماد ختم ہو جائے تو جمہوری ڈھانچہ کمزور ہو جاتا ہے۔
کانگریس رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ ریالی عوامی اشتراک کے نئے مرحلے کی طرف قدم ہے اور اس سے یہ واضح پیغام جائے گا کہ احتجاج صرف سوشل میڈیا یا بیانات تک محدود نہیں بلکہ عوامی سطح پر منظم مزاحمت کے ذریعے انتخابی ڈھانچے کے مبینہ بگاڑ کو چیلنج ہے۔کانگریس کے مطابق، اس ریالی کے ذریعے ملک کے شہریوں کو یہ باور کرایا جائے گا کہ انتخابی عمل کو منصفانہ، شفاف اور غیر جانبدار رہنا لازمی ہے۔ پارٹی رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اس مسئلے کو قومی سطح پر اٹھائیں گے اور عوامی حمایت کے ساتھ اس تحریک کو وسعت دیں گے تاکہ جمہوری اداروں کا وقار بحال ہو سکے۔