نا اہل ارکان سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد امیدواروں کے اعلان کا منصوبہ
بنگلورو ۔ 26 ۔ اکٹوبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : کرناٹک کے سابق چیف منسٹر سدا رامیا نے کہا کہ شیڈول کے مطابق 5 دسمبر کو ریاست میں 15 اسمبلی حلقوں کے لیے ضمنی انتخابات منعقد ہوتے ہیں تو کانگریس اس میں حصہ لینے کے لیے پوری طرح تیار ہے ۔ ریاست میں صدر کانگریس کی تبدیلی کے امکانات کے پیش نظر کرناٹک کانگریس مقننہ پارٹی کے صدر سدا رامیا نے کہا کہ جہاں تک ان کی معلومات کا تعلق ہے ابھی ایسی کوئی تجویز نہیں ہے ۔ سدا رامیا کے مطابق کانگریس ضمنی انتخابات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے اور امیدواروں کا انتخاب آخری مراحل میں ہے ۔ ہبلی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کو نا اہل قرار دینے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا جائے گا ۔ اس سوال پر کہ ضمنی انتخاب سے ریاست میں اگر بی جے پی حکومت کے مستقبل کا کوئی فیصلہ ہوتا ہے تو کیا وسط مدتی انتخابات ہوسکتے ہیں ۔ سدا رامیا نے کہا کہ اس کا انحصار ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دینے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلہ پر ہوگا ۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ کا انتظار کیجیے ۔ کانگریس اور جنتادل ( ایس ) کے ان ارکان اسمبلی کو نا اہل قرار دیا گیا ہے جنہوں نے استعفیٰ دے دیا اور اسمبلی میں تحریک اعتماد کا ووٹ پیش کرنے کے موقع پر غیر حاضر رہے تھے جس کے نتیجہ میں کانگریس ۔ جنتادل اتحادی حکومت گر گئی تھی اور بی جے پی کو دوبارہ اقتدار حاصل ہوگیا تھا ۔
نا اہل قرار دئیے گئے 17 کے منجملہ 15 حلقوں میں 5 دسمبر کو ضمنی انتخابات منعقد ہوسکتے ہیں ۔ اس وقت کے اسپیکر کے آر رمیش کمار نے ان ارکان کو بحیثیت ایم ایل ایز نا اہل قرار دیا تھا اور یہ رولنگ دی تھی کہ فوری اثر کے ساتھ یہ ارکان ایم ایل ایز نہیں ہوں گے ۔ نا اہل ارکان نے اس کو سپریم کورٹ میں چیالنج کیا ہے ۔ بی جے پی کو کم از کم 6 نشستوں پر کامیابی حاصل کرنا ضروری ہے تاکہ اسمبلی میں اپنی اکثریت برقرار رکھ سکے ۔ سدا رامیا نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ پردیش کانگریس صدر کے انتخاب سے متعلق فیصلہ پارٹی ہائی کمان کرے گی ۔ انہوں نے سیلاب متاثرین کو مناسب امداد و راحت نہ پہنچانے کیلئے یدی یورپا حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔