منحرف ارکان کی تعداد 3 ہوگئی، مزید 3 ارکان ٹی آر ایس قیادت سے ربط میں
حیدرآباد۔ 08 مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ میں کانگریس پارٹی سے ارکان اسمبلی کے انحراف کا سلسلہ تھمتا دکھائی نہیں دیتا۔ وقفہ وقفہ سے مختلف ارکان اسمبلی کی ٹی آر ایس میں شمولیت کی اطلاعات سے کانگریس قائدین اور کارکنوں میں مایوسی دیکھی جارہی ہے۔ صدر کانگریس راہول گاندھی کے دورۂ حیدرآباد سے عین قبل نلگنڈہ میں نکریکل اسمبلی حلقے کے رکن سی لنگیا نے کانگریس پارٹی کو ایک دھکا دیا ہے۔ انہوں نے آج صبح چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو سے ملاقات کی اور ٹی آر ایس میں شمولیت کا ارادہ ظاہر کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے انہیں ٹی آر ایس میں شمولیت کی اجازت دے دی ہے اور وہ بہت جلد باقاعدہ شمولیت اختیار کرلیں گے۔ لنگیا کی بغاوت سے ضلع میں کومٹ ریڈی برادرس کو دھکا لگا ہے کیوں کہ لنگیا ان کے کٹر حامیوں میں شمار کیے جاتے تھے۔ اسی دوران رکن اسمبلی کومٹ ریڈی راج گوپال ریڈی نے لنگیا کے انحراف کو افسوناک قرار دیا اور کہا کہ لنگیا کی جانب سے اس طرح کی دھوکہ دہی کی توقع نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ لنگیا کو دوسری مرتبہ پارٹی ٹکٹ دلانے اور پھر انہیں کامیاب کرنے میں اہم رول ادا کیا گیا۔ راج گوپال ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس میں شمولیت کے بارے میں سی لنگیا نے ان سے کوئی مشاورت نہیں کی اور انہیں اس بات کی ٹی وی سے اطلاع ملی۔ لنگیا کے انحراف میں ریاستی وزیر جگدیش ریڈی نے اہم رول ادا کیا ہے۔ چیف منسٹر سے ملاقات کے بعد لنگیا کسی کے لیے دستیاب نہیں ہیں اور انہوں نے فون سویچ آف کردیا ہے۔ واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس ہائی کمان نے لنگیا کو ٹکٹ دینے سے انکار کردیا تھا جس پر کومٹ ریڈی برادرس نے جدوجہد کی اور انہیں دوسری مرتبہ ٹکٹ دلایا۔ ایم ایل سی انتخابات کے اعلامیہ کی اجرائی کے بعد کے سی آر نے آپریشن آکرش کا آغاز کیا جس کے تحت دو کانگریسی ارکان کانتا رائو اور اے سکو پہلے ہی ٹی آر ایس میں شمولیت کا اعلان کرچکے ہیں۔ لنگیا کی شمولیت سے کانگریس کے منحرف ارکان کی تعداد بڑھ کر 3 ہوگئی۔ بتایا جاتا ہے کہ مزید 3 ارکان اسمبلی ٹی آر ایس قیادت سے ربط میں ہیں اور وہ لوک سبھا انتخابات کے بعد شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔ ٹی آر ایس سے جو ارکان ربط میں ہیں ان میں سبیتااندرا ریڈی کا نام بھی شامل ہے جو مہیشورم اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر منتخب ہوئیں۔ اطلاعات کے مطابق کے سی آر نے ان کے فرزند کو چیوڑلہ لوک سبھا حلقے سے پارٹی ٹکٹ کا وعدہ کیا ہے تاکہ کانگریس امیدوار کونڈا ویشویشور ریڈی کو شکست دی جاسکے۔