کانگریس کو برسر اقتدار لانے کیلئے قائدین میں اتحاد ضروری

   

سوشیل میڈیا پر مخالفانہ مہم کی مذمت، سینئر لیڈر جانا ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد: کانگریس کے سینئر لیڈر کے جانا ریڈی نے سوشیل میڈیا پر قائدین کے خلاف جاری مہم پر افسوس کا اظہار کیا اور پارٹی قیادت سے اپیل کی کہ وہ اس طرح کی سرگرمیوں پر روک لگائے ۔میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جانا ریڈی نے کہا کہ بعض قائدین کے حامی دیگر قائدین کے خلاف سوشیل میڈیا پر مہم چلا رہے ہیں جس کے نتیجہ میں پارٹی کو نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے غیر سنجیدہ حامیوں پر کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔ قائدین کو چاہئے کہ وہ اپنے حامیوں کی سرگرمیوں پر روک لگائیں یا پھر پردیش کانگریس کمیٹی تادیبی کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی تلنگانہ میں مستحکم ہے لیکن اس طرح کی غیر دانشمندانہ اور مخالف سرگرمیاں نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ پارٹی ہائی کمان کو تلنگانہ کے امور پر توجہ دینی ہوگی۔ جانا ریڈی نے پارٹی قائدین میں اتحاد کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ متحدہ مساعی کے ذریعہ پاری تلنگانہ میں دوبارہ برسر اقتدار آسکتی ہے۔ انہوں نے سینئر قائد وی ہنمنت راؤ کو فون کرتے ہوئے دھمکیاں دیئے جانے کے واقعہ کی مذمت کی ۔ جانا ریڈی نے کہا کہ کانگریس کی پالیسی نہیں ہے کہ قائدین آپس میں ایک دوسرے کے خلاف مہم چلائیں۔ مرکز میں نریندر مودی اور تلنگانہ میں کے سی آر حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف کانگریس قائدین کو متحدہ جدوجہد کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری محکمہ جات میں کانگریس دور حکومت میں 4.90 لاکھ جائیدادیں پر کی گئیں جبکہ ٹی آر ایس نے گزشتہ 6 برسوں میں کوئی تقررات نہیں کئے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل سی انتخابات کے پیش نظر کے سی آر نے گمراہ کن پروپگنڈہ شروع کیا ہے۔ کے ٹی راما راؤ کے ذریعہ غلط اعداد و شمار جاری کئے گئے ۔ نرسمہا راؤ کی دختر کو ایم ایل سی ٹکٹ دیئے جانے کو داخلی معاملہ قرار دیتے ہوئے جانا ریڈی نے کہا کہ نرسمہا راؤ کو کانگریس نے وزیراعظم کے عہدہ پر فائز کیا تھا ۔ ان کی دختر کو ایم ایل سی ٹکٹ دے کر ٹی آر ایس نے کوئی احسان نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین کو آئندہ انتخابات کی متحدہ طور پر تیاری کرنی چاہئے۔