بی جے پی اور سینا کے درمیان لفظی تکرار محض ایک ڈرامہ ۔ سنجے نروپم کا اظہار خیال
ممبئی ۔ یکم نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس لیڈر سنجے نروپم نے آج پارٹی کے ان قائدین پر تنقید کی جو مہاراشٹرا میں آئندہ حکومت کی تشکیل کیلئے شیوسینا کی تائید کے امکانات پر غور کر رہے ہیں۔ مہاراشٹرا میں شیوسینا اور بی جے پی میں اقتدار میں شراکت داری کے مسئلہ پر رسہ کشی چل رہی ہے ۔ سنجے نروپم نے کہا کہ بی جے پی اور اس کی حلیف کے درمیان جو لفظی تکرار چل رہی ہے وہ کچھ اور ہیں بلکہ ایک ڈراما ہے اور کانگریس پارٹی کو اس سے دور رہنا چاہئے ۔ کانگریس کو چاہئے کہ وہ شیوسینا ۔ بی جے پی ڈرامہ کا حصہ نہ بنے ۔ سابق رکن پارلیمنٹ 21 اکٹوبر کو ہوئے اسمبلی انتخابات میں ٹکٹس کی تقسیم کے مسئلہ پر پارٹی قیادت سے ناراض ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک وہ سمجھتے ہیں شیوسینا ‘ بی جے پی کے سایہ سے باہر نہیں آئے گی ۔ جو کچھ بھی لفظی تکرار چل رہی ہے وہ محض ایک ڈرامہ ہے ۔ سنجے نروپم کانگریس میں شمولیت سے قبل شیوسینا کا ہی حصہ رہے تھے ۔ انہوں نے ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیوسینا سے قربت بنانے کی کوششوں کے خلاف پارٹی کو خبردار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کوشش کا کوئی فائدہ نہیں ہونے والا ہے ۔ امید ہے کہ ریاستی قائدین اس حقیقت کو سمجھ جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سازی کی کوشش کرنے کی بجائے ہمیں یہ محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے ہم دو فیصد ووٹوں سے کیوں محروم ہوگئے ۔ پارٹی کو 2014کی بہ نسبت 2019 میں دو فیصد ووٹوں کی کمی کا شکار ہونا پڑا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم 17 فیصد ووٹوں سے گھٹ کر 15 فیصد پر آگئے ہیں اور نشستوں کے معاملہ میں تیسرے نمبر سے چوتھے پر پہونچ گئے ہیں۔ واضح رہے کہ سابق چیف منسٹروں اشوک چاوان اور پرتھوی راج چاوان نے کہا تھا کہ شیوسینا اگر چاہتی ہے کہ ریاست میں کانگریس کی تائید سے حکومت تشکیل دی جائے تو اسے بی جے پی کے اتحاد سے باہر آنے کی ضرورت ہے ۔ تاہم سینئر کانگریس لیڈر ملکارجن کھرگے جو مہاراشٹرا میں امور کے نگران ہیں اور سشیل کمار شنڈے نے بھی شیوسینا کے ساتھ کسی طرح کے اتحاد کی مخالفت کی ہے ۔ سشیل کمار شنڈے نے کہا کہ کانگریس ایک سکیولر پارٹی ہے اور شیوسینا کے ساتھ اس کے نظریاتی اختلافات ہیں۔ ملکارجن کھرگے یہی بات پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ دونوں جماعتوں کے متحد ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔