کانگریس کو ووٹ دینا پانی میں ملانے کے برابر

   

تلنگانہ کے 16 پارلیمانی حلقوں پر ٹی آر ایس کامیاب ہوگی : کے ٹی آر کا ادعا
حیدرآباد ۔ 7 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ کے 119 اسمبلی حلقہ جات میں جو ٹی آر ایس پارٹی کی تاریخ ساز کامیابی درج کی گئی ہے ۔ وہ قابل مبارکباد ہے ۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ عوام ٹی آر ایس کے ساتھ ہے ۔ کانگریس تلگو دیشم اور بی جے پی کا جس طرح بری طرح سے صفایا ہوا اس صدمے سے ابھی تک کانگریسی قائدین باہر نہیں آئے ہیں ۔ اسی وجہ سے وہ امیدواروں کے انتخاب میں بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکے ہیں ۔ اسی وجہ سے وہ بار بار دہلی کا چکر کاٹ رہے ہیں ۔ چھوٹی سے چھوٹی چیز کو دہلی میں پیش کررہے ہیں اور ہر چیز کی وہاں سے اجازت لے رہے ہیں ۔ اور وہاں سے پرمیشن ملنے کے بعد ہی کوئی فیصلہ لے رہے ہیں ۔ لیکن کے سی آر ایسے نہیں ہیں وہ عوام سے مشورہ لے کر فیصلے کرتے ہیں ۔ اسی بار بھی کے سی آر کو طاقت فراہم کریں تاکہ وہ مرکزی حکومت میں اپنی آواز بلند کرسکیں ۔ ٹی آر ایس پارٹی کے ورکنگ پریسیڈنٹ تارک راما راؤ کا پارلیمانی حلقہ ورنگل میں ایک جلسہ عام کا انعقاد عمل میں لایا گیا ۔ جس میں وہ مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کرتے ہوئے جلسہ عام سے مخاطب ہوتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس پارٹی عوام کی فلاح و بہبودی کے لیے کوشاں ہے ۔ تلنگانہ میں منعقد ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں ٹی آر ایس کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنائیں تاکہ وہ مرکز میں اپنی آواز بلند کرسکیں ۔ تلنگانہ کے لیے خصوصی بجٹ اور ترقیاتی کاموں کے لیے مرکز میں ٹی آر ایس میں آنا ضروری ہے ۔ تلنگانہ تحریک کے لیے جس طرح کے سی آر نے جدوجہد کی ہے ۔ اسی طرح مرکز سے لڑکر تلنگانہ کے لیے بجٹ لائیں گے ۔ تلنگانہ کی ترقی کو دیکھ کر آندھرا کے چیف منسٹر نقل کرتے ہوئے ہمارے پاس سے ڈیٹا چوری کر کے وہاں استعمال کررہے ہیں ۔ تلنگانہ میں ٹی آر ایس پارٹی کو پارلیمانی انتخابات میں شاندار کامیابی کے لیے عوام سے پر زور اپیل کی ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے 16 حلقوں پر ٹی آر ایس پارٹی قبضہ کرے گی ۔ کے ٹی آر کے دورے کے موقع پر عوام نے پرتپاک استقبال کیا ۔ ریاستی وزیر ای دیاکر راؤ سابقہ ڈپٹی سی ایم کڈیم سری ہری ، مقامی رکن اسمبلی نریندر ونئے بھاسکر کے علاوہ دیگر قائدین موجود تھے ۔ پولیس کے معقول انتظامات کئے گئے تھے ۔۔