کانگریس کی تنظیمی کمیٹیوں میں کمزور طبقات اور اقلیت کی نمائندگی یقینی بنانے کا فیصلہ

   

میناکشی نٹراجن کی واضح ہدایات، مجالس مقامی کے چناؤ سے قبل کارکنوں کو متعارف کرنے کی تیاری، 15 جولائی سے قبل کمیٹیوں کی تشکیل
حیدرآباد۔ 12 جولائی (سیاست نیوز) کانگریس ہائی کمان نے پارٹی کی تنظیمی کمیٹیوں میں سماجی انصاف کے تحت کمزور طبقات اور خواتین کو مناسب نمائندگی دینے کی ہدایت دی ہے۔ اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ میناکشی نٹراجن نے مواضعات سے ضلع سطح کی کمیٹیوں کی تشکیل کے لئے 15 جولائی تک کی مہلت مقرر کی ہے اور اضلاع سے تعلق رکھنے والے انچارجس اور آبزرورس کو اس سلسلہ میں متحرک کیا گیا ہے کہ وہ تنظیمی کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل مقررہ مدت میں مکمل کرلیں۔ میناکشی نٹراجن تلنگانہ میں پنچایت راج اداروں اورمجالس مقامی کے انتخابات سے قبل پارٹی کو تنظیمی سطح پر مستحکم کرنے میں خصوصی دلچسپی لے رہی ہیں۔ صدر کانگریس ملکارجن کھرگے اور جنرل سکریٹری تنظیمی امور کے سی وینوگوپال کے حالیہ دورۂ حیدرآباد کے بعد سے تنظیمی کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل تیز کردیا گیا ہے۔ میناکشی نٹراجن نے صدر پردیش کانگریس اور اضلاع کے انچارج منسٹرس کو ذمہ داری دی ہے کہ وہ کمیٹیوں کی تشکیل میں سماجی انصاف کو یقینی بنائے۔ متحدہ اضلاع کے لئے کانگریس پارٹی نے نئے انچارجس کا تقرر کیا ہے جن کی ذمہ داری ہے کہ وہ آبزرورس کی مدد سے مواضعات، منڈل اور ضلع کانگریس کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل مکمل کریں۔ تینوں کمیٹیوں میں ایس سی، ایس ٹی، بی سی، اقلیت اور خواتین کی نمائندگی کو یقینی بنانے کے لئے میناکشی نٹراجن نے واضح ہدایات جاری کی ہیں۔ کانگریس قائد راہول گاندھی جو سماجی انصاف کے لئے ملک گیر سطح پر جدوجہد کررہے ہیں انہوں نے پارٹی کے تنظیمی ڈھانچہ میں اسے یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیٹیوں کی تشکیل میں مشغول قائدین سے کہا گیا ہے کہ وہ کمزور طبقات، اقلیت اور خواتین میں سرگرم کارکنوں اور قائدین کی نشاندہی کریں۔ کمیٹی میں سینئر قائدین کو ترجیح دی جائے گی اور حالیہ عرصہ میں شامل ہونے والے قائدین دوسری ترجیح رہیں گے۔ 1
گزشتہ 10 برسوں سے بی آر ایس دور حکومت میں پارٹی کے عہدوں سے محروم ایسے قائدین جنہوں نے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی کامیابی میں اہم رول ادا کیا انہیں کمیٹیوں میں ترجیح دی جائے گی۔ میناکشی نٹراجن نے انچارج وزراء اور صدر پردیش کانگریس کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کمیٹیوں کی منظوری سے قبل اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہر کمیٹی میں ایس سی، ایس ٹی، بی سی، اقلیت اور خواتین کی نمائندگی شامل ہو۔ میناکشی نٹراجن کا ماننا ہے کہ اگر مواضعات سے ضلع کی سطح تک مضبوط تنظیمی ڈھانچہ تیار کیا جائے تو کانگریس پارٹی پنچایت راج اور مجالس مقامی کے انتخابات میں بہتر مظاہرہ کر پائے گی۔ 1