نتائج کو ملتوی رکھنے پر اعتراض، راملو نائیک کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔/13 اپریل، ( سیاست نیوز) کانگریس کے سابق رکن قانون ساز کونسل راملو نائیک نے الزام عائد کیا کہ مجالس مقامی کے انتخابات میں کانگریس پارٹی کی کامیابی کے خوف سے کے سی آر عجلت میں انتخابات کی تیاری کررہے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے راملو نائیک نے کہا کہ عوامی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے چیف منسٹر نے اسمبلی کے وسط مدتی انتخابات کروائے تھے اور عوامی فیصلہ کے برخلاف ای وی ایم مشینوں میں دھاندلیوں کے ذریعہ کامیابی حاصل کی گئی۔ لوک سبھا انتخابات میں بھی عوام نے ٹی آر ایس کے خلاف ووٹ دیا ہے۔ لیکن بعض مقامات پر ای وی ایم مشینوں سے چھیڑ چھاڑ کی شکایات ملی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ای وی ایم مشینوں میں اُلٹ پھیر سے عوام کا الیکشن سسٹم پر سے اعتبار ختم ہوجائے گا۔ راملو نائیک نے کہا کہ عوامی ناراضگی کے سبب کے سی آر نے مجالس مقامی کے انتخابات جلد منعقد کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ انہوں نے مجالس مقامی کی رائے دہی کے بعد نتائج کے اعلان کو لوک سبھا کے نتائج تک ملتوی رکھنے کی مخالفت کی۔ راملو نائیک نے کہا کہ یا تو انتخابات لوک سبھا نتائج کے بعد کرائے جائیں یا پھر مجالس مقامی کے نتائج رائے دہی کے تیسرے دن جاری کردیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر دراصل عوامی ناراضگی سے خوفزدہ ہیں۔ ریاست میں تمام کمزور طبقات حکومت کی کارکردگی سے مایوس ہیں۔ حد تو یہ ہوگئی کہ نظم و نسق نے دستور ہند کے معمار ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے مجسمہ کو توڑ کر کچرے میں ڈال دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی سرگرمیاں حکومت کیلئے نقصان کا باعث ہوں گی۔ راملو نائیک نے کہا کہ گزشتہ چھ ماہ سے سرکاری اسکیمات پر عمل آوری ٹھپ ہوچکی ہے۔ شادی مبارک اسکیم کے تحت مستحق غریب لڑکیوں کو رقومات کی اجرائی کا سلسلہ بند کردیا گیا۔ کنٹراکٹرس کے بلز کی اجرائی روک دی گئی ان حالات میں حکومت بحران کا شکار ہے۔
