اقلیتوں کے مسائل کی یکسوئی کے لیے جدوجہد ، ایم ایل سی کے لیے نامزدگی پر مبارکبادی و گلپوشی : ایوب خان
حیدرآباد ۔ 11 ۔ اکٹوبر : ( پریس نوٹ) : سکریٹری تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی جناب محمد ایوب خان نے جناب عامر علی خاں نیوز ایڈیٹر سیاست کو گورنر کوٹہ میں رکن قانون ساز کونسل نامزد کیے جانے پر چیف منسٹر مسٹر اے ریونت ریڈی سے اظہار تشکر کیا ہے اور اس یقین کا اظہار کیا کہ جناب عامر علی خاں کی قیادت میں تلنگانہ میں مسلمانوں اور دیگر تمام اقلیتوں کے مسائل کی یکسوئی کے لیے حقیقی معنوں میں جدوجہد کی جائے گی ۔ کانگریس پارٹی تلنگانہ کی اقلیتوں کو حقیقی معنوں میں ترقی دینے کا منصوبہ اور ارادہ رکھتی ہے ۔ اس کام کی تکمیل کے لیے جناب عامر علی خاں ایم ایل سی ایک سرگرم اور موثر رول ادا کرسکتے ہیں ۔ جناب ایوب خاں نے کہا کہ جناب عامر علی خاں اقلیتوں کے مسائل سے بخوبی واقف ہیں ۔ وہ قوم و ملت کی بہتری کے لیے کچھ کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں ۔ ذاتی طور پر بھی وہ عوامی خدمات کا ایک طویل ریکارڈ رکھتے ہیں ۔ ادارہ سیاست کے کارنامے اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں ۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے ادارہ سیاست اور جناب عامر علی خاں کے ان ہی کارناموں کو پیش نظر رکھتے ہوئے انہیں ایم ایل سی مقرر کیا ہے ۔ جناب عامر علی خاں کانگریس کے تمام اقلیتی قائدین کو متحد کرنے کا کارنامہ انجام دے رہے ہیں ۔ تمام قائدین اور کارکنوں کو اپنے ساتھ لے کر چلنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ کانگریس کے تمام حقیقی اور ملت کی بہتری کے خواہاں اقلیتی قائدین بھی جناب عامر علی خاں کے ساتھ ہیں ۔ تمام کانگریس اقلیتی قائدین کو یہ یقین ہے کہ جناب عامر علی خاں قوم و ملت کی حالت میں حقیقی معنوں میں بہتری اور سدھار لانے کے لیے جدوجہد کریں گے ۔ حکومت سے نمائندگی کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھیں گے ۔ جناب محمد ایوب خاں نے کہا کہ جس طرح سے جناب عامر علی خاں کانگریس کے تمام اقلیتی قائدین کو ایک جٹ کرتے ہوئے ان کا ساتھ لینے اور ان کا ساتھ دینے کے لیے پہل کررہے ہیں وہ اب تک کے تمام اقلیتی قائدین کے لیے ایک مثال ہے ۔ جناب ایوب خاں نے کہا کہ کانگریس کے اقلیتی صدور نشین جناب سید شاہ غلام افضل بیابانی خسرو پاشاہ ، جناب سید عظمت اللہ حسینی ، جناب فہیم قریشی ، جناب عبید اللہ کوتوال اور جناب طاہر بن حمدان بھی اقلیتوں کی بہتری کے جذبہ کے ساتھ کام کررہے ہیں اور جناب عامر علی خاں ایم ایل سی کی حیثیت سے ان تمام کے ساتھ ملت کے مسائل کو حل کرنے اور ان کا جائز مقام دلانے کیلئے اجتماعی کوشش کررہے ہیں ۔
اور انہیں یقین ہے کہ یہ کوششیں ضرور کامیاب ہوں گی اور ریاست میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتی طبقات ترقی کے سفر میں آگے ہی آگے بڑھتے جائیں گے ۔۔