کانگریس کے حق میں عوام کا زبردست جوش و خروش

   

بی آر ایس سے تمام طبقات مایوس، نرمل کے متوقع امیدوار کے سری ہری راؤ کی سیاست نیوز سے بات چیت

حیدرآباد /8 اکٹوبر ( سیاست نیوز ) مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب ریاست تلنگانہ کی عوام کانگریس کی اقتدار پر واپسی کیلئے بے چین ہے ۔ کرناٹک ریاست میں کانگریس کی شاندار کامیابی اور کانگریس کے چھ گیارنٹی وعدوں کے تناظر میں عوام کانگریس کے حق میں زبردست جوش و خروش کا اظہار کرنے لگے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار حلقہ اسمبلی نرمل کے ضلع صدر کانگریس و متوقع امیدیوار نرمل حلقہ اسمبلی مسٹرکے سری ہری راؤ نے سیاست نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا۔ مسٹر راؤ نے بتایا کہ بی آر ایس نے انتخابی وعدہ سے انحراف کرتے ہوئے ریاست کے تمام طبقات کو مایوس کیا ہے۔ نہ ہی دلت کو چیف مسنٹر بنایا گیا نہ ہی تین ایکڑ اراضی دی گئی ۔ بلکہ شادنگر کی انتخابی تقریر میں وزیر اعلی نے اس وقت سینہ ٹھوک کر کہا تھا کہ مجھے کامیاب بناؤ میں مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات چھ ماہ میں روزگار دوں گا جبکہ حکومت کی دوسری معیاد بھی چند دن میں ختم ہونے جارہی ہے ۔ ریاست کے تمام اقلیت بی آر ایس کے دھوکہ میں آکر انہیں دو مرتبہ اقتدار سونپا تھا ۔ اب اس ریاست کی عوام کسی بھی قسم کے سبز باغ دیکھنے کیلئے تیار نہیں ہیں ۔ عام آدمی مہنگائی سے پریشان ہے نوجوان ڈگریاں حاصل کرکے بھی سڑکوں کی خاک چھان رہے ہیں۔ ایسے ماحول میں کانگریس سے امید لگائے بیٹھے ہیں ۔ کانگریس نے جن چھ گیارنٹی کا اعلان کیا وہ ہر آدمی کیلئے فائدہ مند ہے۔ مسٹر راؤ نے کہا کہ کانگریس جو کہتی ہے اس پر عمل بھی کرتی ہے۔ مسٹر سری ہری راؤ نے کہا کہ مرکزی حکومت تو یہ ذات پات ہندو مسلم کے نام پر ہی اپنی دوسری معیاد مکمل کر رہی ہے ۔ چار سو روپئے کے گیاس سلینڈر کی قیمت ہو یا پٹرول ڈیزل کی قیمتوں کا معاملہ ہو وہ عام کے سامنے کھلی کتاب کی طرح ہے ۔ آخر میں مسٹر راؤ نے بتایا کہ ریاست ہو کہ مرکز ایک مستحکم حکومت صرف اور صرف کانگریس ہی فراہم کرسکتی ہے اور اب وہ دن دور نہیں کہ کانگریس پھر سے اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرتے ہوئے بہت جلد اقتدار پر آئے گی۔