کانگریس کے دور حکومت میں متحدہ ضلع محبوب نگر کی ترقی

   

نرنجن ریڈی کے الزامات بے بنیاد، ونپرتی میں چناریڈی کی پریس کانفرنس

ونپرتی۔/19 مئی، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کانگریس پارٹی کے دور اقتدار میں متحدہ ضلع محبوب نگر کی ہر شعبہ میں ترقی ہوئی ہے۔ ان خیالات کا اظہارسابق وزیر و رکن اسمبلی ونپرتی ڈاکٹر جی چنا ریڈی نے کیا۔ آج مستقر ونپرتی میں منعقدہ پریس کانفرنس سے چنا ریڈی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ تلگودیشم دور اقتدار میں متحدہ محبوب نگر ضلع خشک سالی سے متاثر رہا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی نے متحدہ ضلع محبوب نگر کو انصاف کرنے عالم پور تا حیدرآباد پدیاترا کی تھی۔ 2004 میں کانگریس پارٹی اقتدار میں آکر متحدہ ضلع محبوب نگر کے 5 پراجکٹس کی تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا۔ اس کیلئے راج شیکھر ریڈی نے 5000 کروڑ روپئے منظور کرتے ہوئے نٹم پاڈ، بھیما، کلوکرتی لفٹ اریگیشن ، کوئل ساگر، جورالہ پراکٹوں کے تعمیری کاموں کو شروع کیا گیا۔ 2009 تک ان تمام پراجکٹوں کا کام 90 فیصد مکمل ہوگیا تھا۔ راج شیکھر ریڈی کے دیہانت کے بعد کرن کمار ریڈی نے 3 پراجکٹوں کا افتتاح کیا۔ 2014 میں بی آر ایس پارٹی نے اقتدار میں آکر صرف 10 فیصد کاموں کو مکمل کرکے کانگریس پارٹی کے وزیر زراعت پر الزامات لگانا بے بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پالمور رنگاریڈی پراجکٹ کی بھی کانگریس پارٹی نے منظوری دی تھی۔ کے سی آر نے 2015 میں اس کا سنگ بنیاد رکھا تھا لیکن گذشتہ آٹھ سال میں صرف 20 تا30 فیصد کاموں کی تکمیل ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ ضلع محبوب نگر کو سرسبز و شاداب کرنے کیلئے ہر شعبہ میں کانگریس پارٹی نے اقدامات کئے ہیں۔ تعلیمی شعبوں میں یونیورسٹیوں کا قیام کیا ہے۔ ضامن روزگار اسکیم کے ذریعہ یہاں کے عوام کو نقل مقام کرنے سے روکا۔ نیشنل ہائی وے کا قیام کانگریس پارٹی کے دور اقتدار میں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس پارٹی میں عوام کی ترقی کے بجائے صرف ان کی پارٹی کے کارکنوں کی ترقی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے انتخابات میں کانگریس پارٹی تلنگانہ میں اقتدار پر آکر یہاں کے عوام کی ترقی اور سنہرا تلنگانہ کے خواب کی تکمیل کرے گی۔ اس موقع پر کانگریس پارٹی قائدین سید اختر، محمد انیس، محمد بابا، چندر، نرسیا، جنارھن، راملو کے علاوہ دیگر موجود تھے۔