کانگریس کے دیڑھ سالہ دور حکومت میں تلنگانہ 2 لاکھ کروڑ روپئے کی مقروض : کویتا

   

چندرا بابو نائیڈو سے ریونت ریڈی خوف زدہ ، بنکاچرلہ پراجیکٹ پر خاموشی معنی خیز
حیدرآباد۔ 26 جون (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ایم ایل سی و تلنگانہ جاگروتی کی صدر کے کویتا نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کو ’’کرپشن کا کنگ‘‘ قرار دیا۔ 18 ماہ میں تلنگانہ کو 2 لاکھ کروڑ روپئے کا مقروض بنا دینے کا کانگریس حکومت پر الزام عائد کیا۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کویتا نے کہا کہ کانگریس حکومت مالیاتی مینجمنٹ میں پوری طرح ناکام ہوگئی ہے جس کی وجہ سے ریاست پر قرض کا بوجھ دن بہ دن بڑھتا جارہا ہے۔ فلاحی اسکیمات کو عمل کرنے میں پوری طرح ناکام ہونے والی ریونت ریڈی حکومت نے عوام کی جوابدہی سے بچنے کیلئے سابق بی آر ایس حکومت پر تلنگانہ کو مقروض کرنے کا الزام عائد کیا، لیکن کے دیڑھ سالہ دور حکومت میں ریاست میں 2 لاکھ کروڑ روپئے کا نیا قرض حاصل کیا گیا ہے۔ اس کے باوجود کانگریس حکومت عوام سے کئے گئے وعدے بالخصوص خواتین کو ماہانہ 2,500 روپئے کی مالی امداد، غریب لڑکیوں کی شادی میں ایک تولہ سونے کا تحفہ، کالج کی لڑکیوں کو اسکوٹی اور ساتھ ہی تمام پینشن میں اضافہ کرنے کا وعدے کو فراموش کرچکی ہے۔ ریاست میں بدعنوانیاں عروج پر ہیں۔ بغیر کمیشن کے کوئی کام نہیں ہورہا ہے۔ ریاستی وزیر کونڈا سریکھا نے خود اس بات کا اعتراف کیا ہے۔ کویتا نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی ، آندھرا پردیش کے چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو سے خوف زدہ ہیں جس کے سبب وہ بنکاچرلہ پراجیکٹ کی تعمیر پر لب کشائی سے گریز کررہے ہیں۔2