سینئرکانگریسی لیڈرششی تھرورنے پارٹی کولےکرایک بڑا بیان دیا ہے۔ تھرورنے اتوارکوکہا ‘کانگریس کواپنی سیکولرازم کے چہرے کو بنائے رکھنا چاہئے۔ ملک کے ہندی زبان والےعلاقے کےاکثریتی طبقے کی خوش آمد سےکانگریس صفرپرسمٹ جائےگی۔ ششی تھرورنےالزام لگایا کہ بی جے پی اوراس کےمعاونین کےذریعہ ہندو ہونےکا دعویٰ کرنا، برطانوی فٹبال ٹیم کے بدمعاش حامیوں کی اپنی ٹیم کے تئیں وفاداری سے الگ نہیں ہے۔
اپنی کتاب ‘دی ہندو وے: این انٹروڈکشن ہندوستان’ کےاجراء کے دوران پی ٹی آئی کودیئے انٹرویومیں ششی تھرورنے دعویٰ کیا کہ موجودہ وقت میں اقتدارپرفائز لوگوںنے ہندتوا کو خراب کیا ہے، جس سے وہ اس کا سیاسی فائدہ لےکرالیکشن جیتنےکےلئےاپنا ہتھیاربنا سکیں۔ تھرورنےکہا کہ ان کا ماننا ہے کہ آج بھی بیشتر ہندوستانی قدامت پسندی کی مخالفت کرتے ہیں اورایسے لوگ ہندتوا کا سیاسی استعمال نہیں ہونے دیں گے۔
ششی تھرورنےکہا کہ ان کا ایسا ماننا ہے کہ ملک کے سیکولرکردار کے تحفظ کا ذمہ کانگریس پارٹی کواٹھانا چاہئے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایسا سوچنا کہ ہندی زبان والے علاقوں میں بی جے پی سے مقابلہ کرنےکےلئے زیادہ تر اکثریتی طبقے کی خوش آمد ضروری ہے، غلط ہے۔ اگررائے دہندگان کے پاس اصلی چیزاوراس کی نقل کےدرمیان کسی ایک کومنتخب کرنےکا متبادل ہو، تووہ ہرباراصلی کوہی منتخب کرے گا۔
ششی تھرورنےکہا کہ بی جے پی کی حالیہ کامیابی سےکانگریس کوخوفزدہ ہونےکے بجائے کانگریس کوان اصولوں کے لئےکھڑا ہونا چاہئے، جن پراس نے ہمیشہ اعتماد کیا ہے۔ کانگریس کولوگوں میں اپنا اعتماد بڑھانے کےلئےمسلسل انہیں ترغیب دینا ہوگا۔ کانگریسی لیڈرنےکہا کہ ملک ایسےلوگوں کا سامنا کرے گا، جواپنےاعتماد کےساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں، نہ کہ ایسے لوگوں کا جووقت کے ساتھ اپنےاقدارسے سمجھوتہ کرتے ہیں۔ نرم ہندتوا کا نظریہ کانگریس کوصفرکی طرف لے جائے گی۔