حیدرآباد۔22فروری(سیاست نیوز) بھارت راشٹر سمیتی اور کانگریس کے مابین اتحاد کی قیاس آرائیوں کے ذریعہ ریاست میں کانگریس کو مستحکم ہونے کے امکانات موہوم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے! تلنگانہ میں مخالف حکومت ماحول تیار ہونے لگا ہے اور بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس دونوں ہی اس صورتحال سے فائدہ اٹھانے کی کوشش میں ہیں لیکن بھارت راشٹر سمیتی کے کانگریس کے ہمراہ اتحاد اور یو پی اے میں شمولیت کی قیاس آرائیوں کے ذریعہ کانگریس کو کمزور کیاجارہا ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ ملک کی ان دیگر سیاسی جماعتوں کے موقف پر خاموشی اختیارکئے ہوئے ہیں جو کانگریس کے ساتھ اتحاد کے ذریعہ 2024 عام انتخابات میں بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے کی حکمت عملی تیار کر رہے ہیں۔ سربراہ بی آر ایس کی جانب سے اس سلسلہ میں کسی بھی طرح کا ردعمل ظاہر نہ کئے جانے پر یہ تاثر دیا جا رہاہے کہ کے سی آر تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے حصول کے ذریعہ ریاست میں بی جے پی کی قوت کا اندازہ لگانے کے حق میںہیں اور عام انتخابات میں زیادہ سے زیادہ لوک سبھا نشستوں پر کامیابی کے حصول کے بعد سے کانگریس کے ساتھ اتحاد کے متعلق فیصلہ کرنے کے حق میں ہیں اسی لئے وہ مکمل طور پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ ریاستی اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے ساتھ بی آر ایس کی مفاہمت کا کوئی امکان نہیں ہے لیکن اسمبلی انتخابات کے نتائج دونوں سیاسی جماعتوں کو قریب لانے میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔ قومی سطح پر بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے کے لئے کی جانے والی کوششوں میں شامل سیاسی جماعتوں کے قائدین کا کہنا ہے کہ جب تک کانگریس کے ساتھ اتحاد کی تشکیل عمل میں نہیں لائی جاتی اس وقت تک بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے میں کوئی پیشرفت حاصل نہیں ہوسکتی اسی لئے وہ بی آر ایس کو یو پی اے کا حصہ بننے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ کانگریس کے ریاستی قائدین نے واضح کردیا ہے کہ وہ بی آر ایس کے ساتھ کوئی اتحاد نہیں کریں گے اور خود راہول گاندھی نے بھی یہ کہا ہے کہ کے سی آر کے ساتھ کوئی اتحاد نہیں ہوگا لیکن اس کے باوجود اگر بی آر ایس اور کانگریس کے درمیان اتحاد کی قیاس آرائیاں کی جاتی ہیں تو اس کا راست فائدہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو ہوگا کیونکہ تلنگانہ میں مخالف حکومت ووٹ جو کانگریس کو متبادل تصور کررہے ہیں وہ رائے دہندے دونوں سیاسی جماعتوں کے اتحاد کے امکانات کی اطلاعات پر مخالف حکومت رائے دہی بی جے پی کے حق میں کرسکتے ہیں۔ بی آر ایس اور کانگریس کے درمیان اتحاد کے امکانات کے سلسلہ میں گشت کر رہی اطلاعات کی بھارت راشٹرسمیتی کی جانب سے تردید یا توثیق نہ کئے جانے پر بھی کئی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔م