کانگریس کے ساتھ انتخابی مفاہمت نہ کرنے مایاوتی کافیصلہ

,

   

ایس پی ۔ بی ایس پی اتحاد ، یو پی میں بی جے پی کی شکست کیلئے کافی:مایاوتی
نئی دہلی /لکھنو ۔ 12مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) حکمراں بی جے پی کے خلاف لوک سبھا انتخابات میں اپوزیشن کے متحدہ مقابلہ کیلئے عظیم اتحاد کی تشکیل کے امیدوں کو دھکہ پہنچاتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی ( بی ایس پی ) نے منگل کو واضح کردیا کہ 11اپریل کو ہونے والے انتخابات میں وہ کانگریس کے ساتھ کوئی انتخابی مفاہمت نہیں کریں گے ۔ بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’ پھر ایک مرتبہ واضح کیا جاتا ہے کہ بہوجن سماج پارٹی اس ریاست میں کانگریس کے ساتھ کوئی انتخابی مفاہمت نہیں کرے گی ۔ ان کے یہ ریمارکس ایک ایسے وقت منظر عام پرآئے ہیں جب کانگریس کے اعلیٰ ترین پالیسی ساز ادارہ کانگریس ورکنگ کمیٹی ( سی ڈبلیو سی ) کا ایک اہم اجلاس پارٹی کے صدر راہول گاندھی اور یو پی اے کی صدرنشین سونیا گاندھی کی قیادت میں منعقد ہورہا ہے ۔ سماج وادی پارٹی ( ایس پی ) کے ساتھ ماقبل انتخابات مفاہمت کا حوالہ دیتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ یہ باہمی احترام اور نیک ارادوں پر نہیںہے ۔ ایس پی ، بی ایس پی اتحاد بالخصوص اترپردیش میں بی جے پی کو شکست دینے کیلئے کافی ہے ۔ اترپردیش میں لوک سبھا کی 80 نشستیں ہیں ۔ ایس پی 37 اور بی ایس پی 38 پرمقابلہ کررہی ہے ۔ تین نشستیں اجیت سنگھ کے زیرقیادت حلیف جماعت آر ایل ڈی کیلئے چھوڑی گئی ہیں ۔ دیگر دو نشستیں سونیاگاندھی( رائے بریلی ) اور راہول گاندھی ( امیٹھی) کیلئے چھوڑی گئی ہیں ۔