کانگریس کے سینئر قائد جی چناریڈی عملی سیاست سے سبکدوش

   

دولت نہ رکھنے والوں کو سیاست میں مقابلہ نہ کرنے کا مشورہ، کانگریس سے وابستہ رہنے کا عزم

حیدرآباد : کانگریس کے سینئر قائد سابق وزیر جی چناریڈی نے عملی سیاست سے سبکدوش ہونے کا اعلان کردیا۔ واضح رہیکہ جی چناریڈی کا کانگریس کے سینئر قائدین میں شمار ہوتا ہے۔ وہ متحدہ آندھراپردیش میں اسٹیٹ یوتھ کانگریس کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔ تلنگانہ تحریک میں نمایاں رول ادا کرنے والے بی چناریڈی کو تلنگانہ ریجنل کانگریس کمیٹی کا سربراہ بنایا گیا تھا۔ اے آئی سی سی سکریٹری کی حیثیت سے بھی وہ خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ضلع محبوب نگر کے اسمبلی حلقہ ونپرتی کی نمائندگی کرچکے تھے۔ حلقہ گریجویٹ حیدرآباد ۔ رنگاریڈی اور محبوب نگر سے پارٹی نے انہیں امیدوار بنایا تھا جہاں وہ انتخابی دوڑ سے باہر ہوچکے ہیں۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے سنسنی خیز اعلان کیا ہیکہ وہ مستقبل میں کبھی مقابلہ نہیں کریں گے اور ساتھ ہی انہوں نے دوسروں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ اگر ان کے پاس پیسے نہیں ہیں تو مقابلہ نہ کریں۔ جی چناریڈی نے گریجویٹس کی جانب سے بھی اپنے ووٹ حکمران ٹی آر ایس کو فروخت کرنے پر صدمہ کا اظہار کیا اور کہا کہ صرف انہوں نے نقد رقم تقسیم نہیں کی جس کی وجہ سے انہیں ووٹ نہیں ملے۔ صرف ان کے اور کانگریس پارٹی کے چاہنے والے 32 ہزار ووٹ انہیں حاصل ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دولت کے بے دریغ استعمال کے معاملے میں مستقبل میں حکمران ٹی آر ایس کا کوئی بھی مقابلہ نہیں کرسکتے۔ کانگریس کے سینئر قائد نے کہا کہ اسمبلی حلقہ ناگرجنا ساگر کے ضمنی انتخابات میں صرف جاناریڈی ہی ٹی آر ایس اور چیف منسٹر کے سی آر کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی قیادت اور ریونت ریڈی نے ان کی بھرپور تائید و حمایت کی ہے۔ جی چناریڈی نے کہاکہ علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دینے والی کانگریس کو دوبارہ مستحکم کرنے کیلئے وہ کام کریں گے۔ کانگریس کے سینئر قائد نے ریاست کو بدعنوانیوں میں مبتلاء کردینے والے چیف منسٹر کے سی آر کے چنگل سے آزاد کرانے کیلئے کانگریس کے تمام قائدین کو متحد ہوجانے پر زور دیا اور کہا کہ ناگرجنا ساگر میں کانگریس پارٹی کسی بھی صورت میں کامیاب ہوگی۔