ڈاکٹر ملو روی کا الزام، رائے دہندے کانگریس کے حق میں
حیدرآباد ۔ 15 ۔ جنوری (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی کے نائب صدر ڈاکٹر ملو روی نے الزام عائد کیا کہ بلدی انتخابات میں برسر اقتدار پارٹی نے کانگریس کے مضبوط امیدواروں کو مقابلہ سے دستبردار ہونے کیلئے مختلف حربے استعمال کئے ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ملو روی نے کہا کہ اپوزیشن کو کمزور کرنے کیلئے کئی مقامات پر کانگریس امیدواروں کو پرچہ نامزدگی واپس لینے کیلئے مجبور کیا گیا یا پھر انہیں ٹی آر ایس امیدوار بنادیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو کمزور کرتے ہوئے بلدی انتخابات میں بہتر مظاہرے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کے خلاف رائے عامہ کو دیکھتے ہوئے کانگریس امیدواروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام ٹی آر ایس سے سخت ناراض ہیں کیونکہ بلدیات میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی میں حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اچھی طرح واقف ہیں کہ حکومت کو عوامی مسائل کی یکسوئی سے کوئی دلچسپی نہیں ۔ لہذا بلدی انتخابات میں ٹی آر ایس اور بی جے پی کے خلاف ووٹ دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام بار بار دھوکہ نہیں کھا سکتے ، لہذا اس بات کا یقین ہے کہ بلدی انتخابات میں کانگریس کو اکثریت حاصل ہوگی۔ ملو روی نے کہا کہ کے سی آر نے چیف منسٹر کی حیثیت سے اپنی دوسری میعاد میں کئے گئے وعدوں کی تکمیل میں ناکام ہوچکے ہیں۔ 2014 اور پھر 2018 ء میں اقتدار کے لئے عوام سے کئی وعدے کئے گئے تھے۔ بیروزگار نوجوانوں کو ماہانہ 3060 روپئے الاؤنس ، کسانوں کو ایک لاکھ روپئے تک قرض کی معافی اور غریبوں کیلئے ڈبل بیڈروم مکانات کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن ایک بھی وعدہ گزشتہ 6 برسوں میں مکمل نہیں ہوا۔ ووٹ حاصل کرنے کیلئے یہ وعدے کئے گئے تھے۔ ملو روی نے کہا کہ اگر اپوزیشن مضبوط ہوگا تو حکومت پر وعدوںکی تکمیل کیلئے دباؤ بڑھ سکتا ہے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کانگریس امیدواروں کو بھاری اکثریت سے منتخب کریں تاکہ بلدیات میں بہتر عوامی خدمات کو یقینی بنایا جاسکے۔