جی کشن ریڈی اور کے ٹی راما راؤ ترقی میں رکاوٹ،میٹرو ریل اور موسیٰ ندی ترقیاتی پراجکٹ کی عدم منطوری
صرف عمارتوں کی تعمیر سے عوام کی بھلائی ممکن نہیں، ترقی کے نام پر ووٹ دینے جوبلی ہلز کے رائے دہندوں سے چیف منسٹر کی اپیل
حیدرآباد ۔ 7۔نومبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ 2004-14 کے دوران کانگریس حکومت کے ریاست اور مرکز میں برسر اقتدار ہونے سے حیدرآباد کی غیر معمولی ترقی ہوئی ہے جبکہ 2014 سے 2023 تک تلنگانہ میں بی آر ایس اور مرکز میں بی جے پی حکومت کے دور میں ریاست کی ترقی ٹھپ ہوگئی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں آوٹر رنگ روڈ ، شمس آباد انٹرنیشنل ایرپورٹ ، میٹرو ریل اور دیگر پراجکٹس کی تکمیل ہوئی ۔ 2014 سے مرکز میں بی جے پی اور تلنگانہ میں بی آر ایس برسر اقتدار تھی، اس دوران ریاست کی ترقی صفر ہوگئی۔ حیدرآباد کی ترقی پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ 2014 میں 16 ہزار کروڑ کے فاضل بجٹ کے ساتھ تلنگانہ ریاست تشکیل دی گئی لیکن 2023 تک کے سی آر نے تلنگانہ کو 8 لاکھ کروڑ کا مقروض بنادیا ہے ۔ کانگریس کو 2023 میں معاشی طور پر کمزور تلنگانہ ریاست حاصل ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے دور حکومت میں حیدرآباد کیلئے منظورہ آئی ٹی آئی آر پراجکٹ کو بی جے پی حکومت نے منسوخ کردیا ۔ اگر پراجکٹ پر عمل کیا جاتا تو ریاست کی غیر معمولی ترقی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں سیلاب سے بھاری نقصان پر مرکز نے کوئی مدد نہیں کی۔ مرکزی وزیر کشن ریڈی نے مرکز سے تلنگانہ کو فل فنڈس فراہم نہیں کئے۔ انہوں نے کہا اکہ بی آر ایس دور حکومت میں کالیشورم ، کمانڈ کنٹرول سنٹر ، سکریٹریٹ اور پرگتی بھون تعمیر کیا گیا۔ کے سی آر نے اپنے فرزند کو چیف منسٹر بنانے کیلئے واستو کے نام پر سکریٹریٹ کی نئی عمارتوں کو منہدم کرتے ہوئے نئی عمارت تعمیر کی ۔ انہوں نے کہا کہ سکریٹریٹ کی نئی عمارت سے عام آدمی کو کیا فائدہ ہے۔ کیا کوئی نئی ملازمتیں حاصل ہوئی ہیں۔ اپوزیشن قائدین پر نظر رکھنے کیلئے کمانڈ کنٹرول سنٹر ت عمیر کیا گیا جہاں سے ٹیلیفون ٹیاپنگ کی گئی۔ کسانو کے نام پر تعمیر کردہ کالیشورم پراجکٹ میس بے باقاعدگیاں کی گئیں۔ 10 برسوں میں میٹرو ریل میں ایک کیلو میٹر کی بھی توسیع نہیں کی گئی ۔ برخلاف اس کے پرانے شہر میں میٹرو ریل میں منظورہ پراجکٹ کو روک دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو پراجکٹس سے ایل این ٹی کمپنی کو نقصاناگ کیلئے بی آر ایس ذمہ دار ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست کی ہمہ جہتی ترقی کیلئے 2047 ویژن تیار کیا گیا ہے۔ میٹرو ریل کے توسیعی منصوبہ کے تحت 43 ہزار کروڑ کا منصوبہ مرکز کو روانہ کیا گیا ۔ سابق میں حیدرآباد کی ترقی کیلئے جدوجہد کرنے والے پی جناردھن ریڈی اور ششی دھر ریڈی کو حیدرآباد برادرس کہا جاتا تھا لیکن آج حیدرآباد کی ترقی میں رکاوٹ بننے والے کشن ریڈی اور کے ٹی آر بیاڈ برادرس بن چکے ہیں۔ یہ دونوں میٹرو ریل توسیعی منصوبہ ، موسیٰ ندی ترقیاتی پراجکٹس اور ریجنل رنگ روڈ کے علاوہ فیوچر سٹی میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ گوداوری سے حیدرآباد کو 20 ٹی ایم سی پانی کی سربراہی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کی جارہی ہے ۔ حیدرآباد میں تعمیر کئے جا نے والے فلائی اوورس ، انڈر پاس ، ایلیویٹیڈ کوریڈار کی تعمیر کو روکا گیا۔ 30 سال سے زیر التواء کنٹونمنٹ تا شاہ میر پیٹ میڑچل ایلیویٹیڈ کوریڈار کی تکمیل کیلئے قرض حاصل کرتے ہوئے 5000 کروڑ کے کام شروع کئے گئے ۔ ورنگل اور عادل آباد میں ایرپورٹس کی تعمیر کی منظوری حاصل کی گئی ۔ کتہ گوڑم اور راما گنڈم میں بھی ایرپورٹس کی تعمیر کا منصوبہ ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کانگریس برسر اقتدار آنے کے بعد ابتدائی 6 ماہ لوک سبھا چناؤ کی سرگرمیوں میں گزرگئے۔ دو سال میں حکومت نے صرف دیڑھ سال کام کیا ہے۔ تلنگانہ کیلئے تین لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری حاصل کی گئی۔ آؤٹر رنگ روڈ سے ایک لاکھ کروڑ کی آمدنی ممکن تھی لیکن بی آر ایس حکومت نے اسے محض 7000 کروڑ میں فروخت کردیا۔ حیدرآباد کے 44 تالابوں اور جھیلوں پر بی آر ایس قائدین نے قبضہ کیا ہے ۔ عنبر پیٹ میں بتکماں کنٹہ جھیل پر بی آر ایس کے عنبرپیٹ انچارج سدھاکر ریڈی نے قبضہ کیا ہے ۔ ناجائز قبضوں کی برخواستگی کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے جوبلی ہلز کے ووٹرس سے اپیل کی کہ وہ ترقی کیلئے کانگریس کو ووٹ دیں اور کانگریس اور بی آر ایس کے 10 سالہ دور حکومت کا تقابلی جائزہ لیتے ہوئے ووٹ کا استعمال کریں ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ پرگتی بھون میں عوام کیلئے داخلہ نہیں تھا اور کے سی آر نے بلڈ پروف باتھ رومس تعمیر کرایا ۔1
ریونت ریڈی کو سالگرہ کے موقع پر منفرد تحفہ
حیدرآباد، 7 نومبر (یو این آئی) چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کو ان کی سالگرہ پر 57 کلو چاول سے بنی تصویر پیش کی گئی، جو ان کی عمر اور غریبوں کیلئے مفت چاول اسکیم کی علامت ہے ، وہ اپنی سالگرہ 8 نومبر کو منائیں گے ۔ تلنگانہ مَتسیہ وکاس نگم چیئرمین میٹو سائی کمار نے 57 سال کے چیف منسٹر کیلئے یہ تحفہ پیش کیا۔ چاول کے دانوں سے بنی یہ تصویر، محروم خاندانوں کیلئے غذائی تحفظ یقینی بنانے کی اظہارِ تشکر کے طور پر پیش کی گئی۔ مسٹر سائی کمار نے کہا کہ یہ تحفہ چیف منسٹر کی غریبوں کو کھانا فراہم کرنے کی عزم و وابستگی کی عکاسی کرتا ہے ۔