کانگریس کے 11 ماہی دور میں 42 طلبہ کی اموات : ہریش راؤ

   

ریسیڈنشیل اسکولس میں طلبہ چوہے ، کتے ، سانپ کاٹنے اور برقی شاک سے پریشان
حیدرآباد ۔ 20 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز) : بی آر ایس کے رکن اسمبلی سابق وزیر ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ ریونت ریڈی کے دور حکومت میں ریسیڈنشیل اسکولس غیر یقینی صورتحال کا شکار ہوگئے ہیں ۔ سمیت غذا کے استعمال ، سانپوں کے کاٹنے سے طلبہ مسلسل ہاسپٹلس سے رجوع ہورہے ہیں ۔ انہوں نے ضلع نلگنڈہ میں بی سی ریسیڈنشیل اسکول کے طالب علم کو سانپ کاٹنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسکولس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے زندگیوں کی کانگریس دور حکومت میں کوئی ضمانت نہیں ہے ۔ ایس سی ، ایس ٹی ، بی سی ، میناریٹی ریسیڈنشیل اسکولس میں طلبہ کتے ، چوہے ، سانپ کاٹنے کا شکار ہورہے ہیں ۔ وزارت تعلیم کا قلمدان چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کے پاس ہے مگر انہوں نے کبھی اس کا اجلاس طلب کرتے ہوئے جائزہ نہیں لیا ہے ۔ کھانے میں کیڑے ہونے سے طلبہ بھوکے سو رہے ہیں ۔ ٹیچرس کی جائیدادیں مخلوعہ ہیں ۔ ٹیچرس کے لیے طلبہ کو سڑکوں پر احتجاج کرنے کی نوبت آگئی ہے ۔ برقی شاک سے کئی طلبہ متاثر ہوئے ہیں ۔ بی آر ایس کے رکن اسمبلی ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ کانگریس کے 11 ماہی دور حکومت 42 طلبہ کی موت واقع ہوئی ہے جس کے لیے حکومت ذمہ دار ہے ۔ بلکہ اس کو سرکاری قتل قرار دینے میں بھی کوئی قباحت نہیں ہوگی ۔ حکومت ابھی تو نیند سے بیدار ہوجائے طلبہ کی زندگیوں سے ہرگز کھلواڑ نہ کریں ۔ حکومت کی جانب سے محکمہ تعلیم میں بڑے پیمانے پر اصلاحات لانے کا دعویٰ کیا جارہا ہے ۔ لیکن ریسیڈنشیل اسکولس کو بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں ۔ طلبہ کی زندگیوں کا تحفظ کرنے کا مطالبہ کیا۔۔ 2