کانگریس ۔ تلگودیشم مفاہمت سے این ٹی آر کی روح کو تکلیف

   

کیا مجبوری تھی کہ نائیڈو دہلی کے نامدار خاندان کے آگے سپرد ہوگئے :گنٹور میں وزیراعظم نریندر مودی کا خطاب

گنٹور ۔ 10 فبروری ( پی ٹی آئی) وزیراعظم نریندرمودی نے آج آندھراپردیش کے سابق چیف منسٹر آنجہانی این ٹی راماراؤ کی وراثت کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس سے مفاہمت پر تلگودیشم کے صدر این چندرابابونائیڈو سے سوال کیااور کہاکہ یہ (تلگودیشم ۔ کانگریس) مفاہمت دیکھ کر آنجہانی این ٹی راماراؤ کی آتما (روح ) کو تکلیف پہونچی ہوگی ۔ مودی نے کانگریس کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ دہلی خاندان کے نامداروں کی ہٹ دھرمی سے تلگودیشم پارٹی کے بانی این ٹی راماراؤ جیسے سینئر قائدین کی تحقیر و اہانت ہوئی تھی ۔ مودی نے آج یہاں بی جے پی کی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس تلگودیشم کی مفاہمت کے جواز پر نائیڈو سے سوال کیا اور یاد لایا کہ ان (نائیڈو) کے خسر کی اس بڑی اور قدیم جماعت (کانگریس) کی طرف سے تحقیر و اہانت ہی تلگودیشم کے معرض وجود میں آنے کی بنیادی وجہ تھی ۔ مودی نے کانگریس کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے یاددلایا کہ آندھراپردیش کی توہین کرنے والوں کو این ٹی آر دہشت کی طاقتیں کہا کرتے تھے اور نائیڈو سے سوال کیا کہ آیا انہوں نے ایسے افراد کے ساتھ مفاہمت کیوں کی ۔وزیراعظم نے کہاکہ دہلی کے نامدار خاندان کی ہٹ دھرمی کے سبب ریاستوں کے بڑے قائدین کی ہمیشہ توہین کی جاتی رہی ہے ۔ اس توہین پر برہمی کے سبب ہی این ٹی آر نے تلگودیشم پارٹی قائم کی تھی ‘ لیکن چندرابابونائیڈو جنہیں کانگریس مکت بھارت کے لئے جدوجہد میں آج ہمارے ساتھ رہنا چاہئے تھا وہ اب ان (کانگریس) کا ساتھ دے رہے ہیں ۔ مودی نے کہاکہ ’’ نائیڈو اپنے خسر آنجہانی این ٹی آر کے سیاسی ورثے کو آگے بڑھانے کا دعویٰ کرتے ہیں اور این ٹی آر کے خوابوں کو پورا کرنے کا وعدہ کرتے ہیں ۔ لیکن کیا وہ (این چندربابونائیڈو) آج این ٹی آر کا یہی احترام کر رہے ہیں ۔ آخر ایسی کیا مجبوری تھی کہ وہ نامداروں کے آگے خودسپرد ہوگئے ۔آخر وہ کیا دباؤ تھا کہ اس کی بدولت وہ اپنی پارٹی کی تاریخ ہی بھول بیٹھے ہیں ‘‘ نائیڈو اور ان کے بیٹے لوکیش پر طنز کرتے ہوئے مودی نے ان کی حکومت کو باپ بیٹے کی حکومت قرار دیا ۔