16 ماہ میں 65 لاکھ کے سی آر نے تنخواہ حاصل کی، تلنگانہ کی تشکیل پر کیا کانگریس ویلن بن گئی، رویندرا بھارتی میں تقریب سے چیف منسٹر کا خطاب
بی آر ایس دور کی کوئی اسکیم نہیں روکی گئی،قائد اپوزیشن کا رول نبھانے میں کے سی آر ناکام
حیدرآباد۔/30 اپریل، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے بی آر ایس کے سربراہ و سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جنہوں نے بی آر ایس کی سلور جوبلی تقاریب کے موقع پر حکومت پر ناکامی کا الزام عائد کیا تھا۔ چیف منسٹر آج رویندرا بھارتی میں بسویشور کی 829 ویں جینتی تقاریب سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بی آر ایس کو ورنگل میں جلسہ عام کے انعقاد کے سلسلہ میں مکمل تعاون کیا گیا۔ تلنگانہ حکومت پر ہر شعبہ میں ناکامی کے الزام کی مذمت کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ کے سی آر خاندان نے بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کے ذریعہ تلنگانہ کو لوٹ لیا ہے۔ تلنگانہ کی ترقی کی رفتار منجمد ہوجانے اور کانگریس کو تلنگانہ کی ویلن نمبر ون قرار دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ مزید 10 برسوں کیلئے عوام نے تلنگانہ کو لوٹنے کی اجازت نہیں دی کیا اسی لئے تلنگانہ رُک گیا ہے؟ ۔ انہوں نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے سبب کیا کانگریس پارٹی ویلن بن چکی ہے؟۔ کانگریس کے تلنگانہ تشکیل دینے کے بعد ہی کے سی آر اور ان کے افراد خاندان دس سال تک برسراقتدار رہے اور بدعنوانیوں میں ملوث رہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کسانوں کے قرض معافی ، ایس سی زمرہ بندی، رعیتو بندھو اور طبقاتی سروے جیسے اقدامات پر کیا کے سی آر مباحث کیلئے تیار ہیں؟ انہوں نے کہا کہ عوام نے کے سی آر کو قائد اپوزیشن کے عہدہ پر فائز کیا لیکن وہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں ناکام ہوچکے ہیں۔ حکومت سے تنخواہ اور دیگر سہولتیں حاصل کرنے کے باوجود وہ اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ بی آر ایس کے جلسہ عام کیلئے انہوں نے آر ٹی سی بسوں کے الاٹمنٹ کی ہدایت دی۔ جلسہ عام کیلئے تمام ضروری سہولتوں کی عہدیداروں کو ہدایت دی گئی۔ جمہوریت میں حکومت کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کو مضبوط ہونا چاہیئے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا حکومت نے جلسہ عام کیلئے مکمل تعاون نہیں کیا تھا؟ ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی ذمہ داری حکومت کی ناکامیوں اور خامیوں کو اجاگر کرنا ہوتی ہے لیکن کے سی آر اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے گھر سے باہر نکلے بغیر حکومت کی مراعات سے استفادہ کررہے ہیں۔ 16 ماہ سے تنخواہ حاصل کرتے ہوئے وہ فارم ہاوز تک کیوں محدود ہیں۔ کے سی آر کہہ رہے ہیں کہ میں اسمبلی نہیں آؤں گا، میرے بچوں کو بھیج رہا ہوں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ اگر بچوں کو اسمبلی بھیج رہے ہیں تو پھر آپ قائد اپوزیشن کے طور پر برقرار کیوں ہیں۔ اسمبلی سے غیر حاضر اپوزیشن لیڈر کو حکومت سے سوال کرنے کا حق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ حکومت کے ایک بھی فلاحی اقدام کو کانگریس حکومت نے نہیں روکا ہے۔ رعیتو بندھو، شادی مبارک، کلیان لکشمی، فیس ری ایمبرسمنٹ، زرعی شعبہ کو مفت برقی اور آروگیہ شری اسکیمات پر عمل آوری جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں نظم و نسق کہیں بھی رکا نہیں بلکہ کانگریس حکومت نے نئی اسکیمات کا آغاز کیا۔ غریبوں کو باریک چاول سربراہ کیا جارہا ہے۔ غریب گھرانوں کو 500 روپئے میں گیس سلینڈر اور 200 یونٹ مفت برقی سربراہ کی جارہی ہے۔ 60 ہزار سے زائد سرکاری جائیدادوں پر تقررات کئے گئے۔ ریاست کیلئے ڈھائی لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری حاصل کی گئی۔ خانگی شعبہ میں ایک لاکھ روزگار کے مواقع فراہم کئے گئے۔ حیدرآباد کے توسیعی منصوبہ کے ساتھ ترقیاتی اسکیمات پر عمل آوری کی جارہی ہے۔ خواتین کو آر ٹی سی میں مفت سفر کی سہولت حاصل ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ورنگل جلسہ عام میں کے سی آر میں ہمت نہیں تھی کہ وہ میرا یا کسی اور کانگریسی کارکن کا نام لیتے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ آئندہ دس برسوں تک ہم اقتدار میں رہیں گے اور آپ فارم ہاوز میں اور وہیں پر آپ کی سیاسی سمادھی بن جائے گی۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ قائد اپوزیشن کے طور پر 16 ماہ میں 65 لاکھ روپئے بطور تنخواہ حاصل کی گئی، سرکاری گاڑیاں اور پولیس سیکوریٹی سے استفادہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آخر کے سی آر کو کس بات کا نشہ اور غرور ہے اس کا اندازہ خود انہیں کرنا چاہیئے۔ دل میں زہر رکھ کر نفرت انگیز تقاریر کے ذریعہ عوام کو بھڑکانے سے کیا حاصل ہوگا۔ عوام باشعور ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ کس نے ان کیلئے کیا کیا، ہم آئندہ دس برسوں تک عوام کی پسند کی حکمرانی کریں گے۔ چیف منسٹر نے ریمارک کیا کہ جس طرح 100 چوہے کھاکر بلی تیرتھ یاترا کو چل پڑی اسی محاورہ کی طرح کے سی آر بھی ورنگل جاکر سمجھنے لگے کہ ان کے گناہ دھل گئے ہیں۔ تقریب میں ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا، وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر، سابق رکن راجیہ سبھی وی ہنمنت راؤ اور رکن پارلیمنٹ سریش شیٹکر نے شرکت کی۔1