دلتوں کاآرموراے سی پی آفس کے روبرو احتجاج ‘خاطیوںکو گرفتار کرنے کامطالبہ
آرمور۔7مئی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) آرمور اے سی پی دفتر کے روبرو دلتوں کا احتجاج خاطیوں کو حراست میں لینے کا مطالبہ کیا۔ اے سی پی وینکٹیشور ریڈی کے تیقن پر احتجاج ختم کیا گیا۔ تفصیلات کے بموجب آرمور ڈیویژن بالکنڈہ حلقہ اسمبلی کے بڑا بھیمگل دیہات میں کاپو طبقے کی جانب سے امبیڈکر مجسمہ کے روبرو فلکسی لگانے پر مقامی دلتوں نے اعتراض کرتے ہوئے یہ فلکسی ہٹا کر دوسری طرف لگانے کا مشورہ دیا گیا۔ لیکن کاپو طبقے کی جانب سے اسے ہٹایا نہیں گیا۔ اسوقت بڑا بھیمگل میں دو طبقات میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ دلت طبقے کی جانب سے شدید احتجاج بھی کیا گیا۔ اس ضمن میں دلتوں نے پولیس میں شکایت درج کروائی اور خاطی پائے جانے والے 18 افراد پر کیس درج کیا گیا۔ لیکن کسی فرد کو حراست میں نہیں لیا گیا۔ اس طرح بڑا بھیمگل دلت خاندان جسمیں خواتین مرد حضرات شامل ہیں۔ بڑی تعداد میں آکر آرمور اے سی پی دفتر کے روبرو احتجاج کرنا شروع کیا۔ ہمارے ساتھ انصاف کرو خاطیوں کو گرفتار کرو کے نعرے لگائے۔ اس موقع پر اشوک نامی دلت قائد اور دیگر نے صحافیوں سے مخطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم 18 افراد کے خلاف جو خاطی ہیں شکایت درج کروائی۔ دو ماہ گزر جانے کے باوجود ان پر کوئی قانونی کاروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ حالانکہ ہم نے اس متعلق کئی مرتبہ پولیس عہدیداروں سے ملاقات کی۔ ہم خاطی افراد کی گرفتاری تک یہ احتجاج جاری رکھیں گے۔ اس موقع پر دلتوں نے یہ بھی بتایا کے ہمارے مرد و خواتین کو گالی گلوج کی جارہی ہے۔ ہمیں نیچا دکھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اور ٹارچر کیا جارہا ہے۔ اس کاپو طبقے کی جانب سے 30 سال قبل بھی ہمیں گورنمنٹ کی بنائی ہوئی پانی کی ٹانکی سے پانی لینے نہیں دیا گیا۔ اس طرح دھان خریدی مراکز پر ہمارے دھان خریدنے میں تاخیر کی جارہی ہے۔ اور مختلف انداز میں ٹارچر کیا جارہا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے ان افراد کو فوری طور پر حراست میں لیتے ہوئے قانونی کاروائی کرئے۔ اس موقع پر اے سی پی وینکٹیشور ریڈی نے دلت افراد سے بات کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کے اندرون 24 گھنٹے انہیں حراست میں لیتے ہوئے سخت قانونی کاروائی کی جائے گی اے سی پی کے تیقن پر احتجاج ختم کردیا گیا۔ اس موقع پر ایس ایچ او آرمور ستیہ نارائنا گوڑ پولیس عملہ کے علاوہ دلتوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔