کبوتروں کا وائرس پھیپھڑوں اور سانس کے مسائل پیدا کرسکتا ہے

   

احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے سے صحتمند زندگی ثابت ہوگی
حیدرآباد ۔ 25 اکٹوبر (سیاست نیوز) شہری زندگی میں آج کبوتروں کی تعداد کوؤں کی بہ نسبت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔ وہ رہائشی عمارتوں میں بھی اپنی زندگی گزار لیتے ہیں۔ کبوتر چھوٹی جگہوں جیسے بالکونی، کھڑکیوں اور غسل خانوں میں داخل ہوکر گھونسلے بناتے ہیں اور وہاں آباد ہوجاتے ہیں جس کے بعد چند دنوں سے بدبو آنی شروع ہوجاتی ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا کہ کبوتروں سے نکلنے والے وائرس پھیپھروں کی بیماری اور سانس کے مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔ چند عمل کے ذریعہ کبوتروں کی پریشانی سے بچ سکتے ہیں۔ کبوتروں کی وجہ سے ہونے والی ناقص اور صحت کے مسائل کو روکنے کا سب سے مؤثر طریقہ انہیں گھونسلے بنانے سے روکنا ہے۔ روک تھام کے سات آسان طریقے جن پر گھر کے مالکان عمل کرسکتے ہیں۔
-1 تیز دھار والے آلات:۔
تیز دھار والے پلاسٹک یا دھاتی آلات جو خاص طور پر کبوتروں کو چوٹ پہنچنے سے روکنے کیلئے بنائے گئے ہوں۔ انہیں اس جگہوں پر رکھیں جہاں وہ بیٹھ سکتے ہیں، اتر سکتے ہیں یا داخل ہوسکتے ہیں۔
2۔ کھانا اور پانی ذخیرہ نہ کریں:۔
کبوتر آسانی سے ایسی جگہوں کو نہیں چھوڑتے جہاں ان کے پاس کھانا اور پانی ہو۔ احتیاط کریں کہ گھر کی بالکونی اور کھلی جگہوں پر کھانے پینے کی اشیاء نہ بکھیریں۔ خاص طور پر اس بات کو یقینی بنائیں کے AC یونٹ سے پانی ذخیرہ نہ ہو۔
3۔ سفید سرکہ کی چال:۔
کبوتروں کو سفید سرکہ کی ایک چھوٹا سا پیالہ بھر کر بالکونی میں رکھ کر بھی بھگا سکتے ہیں۔ انہیں سرکہ کا بو پسند نہیں ہوتی۔
4۔ نائیلان کی جال:۔
ان جگہوں کی نشاندہی کریں جہاں کبوتر اکثر گھونسلے میں آتے ہیں۔ نائیلان تار کے جال سے اس جگہ تک جانے والے راستے کو مکمل طور پر روک کر آپ ان کی آمد کو مستقل طور پر روک سکتے ہیں۔
5۔ چمکدار اشیاء کا استعمال:۔
کبوتر غیرمتوقع روشنی اور اس کا عکس بالکل پسند نہیں کرتے۔ چمکدار پرانی سی ڈیز، چمکدار پلاسٹک کے ربن، ونڈ پائمز جو کھڑکیوں اور بالکونیوں پر ہوا چلنے پر شور مچاتی ہیں ان کی توجہ ہٹا سکتے ہیں۔
6۔ تیز بو والے مادے:۔
بالکونی کی گرلز، ہینڈ ریلز، دیواروں اور ٹائیلوں پر لونگ کا تیل، پیپرمنٹ اور مرچ پاؤڈر کے محلول جیسے تیز بو والے مادوں کا چھڑکاؤ بھی کبوتروں کو ان علاقوں سے دور رکھ سکتا ہے۔
7۔ دانے ڈالنے کی عادت ترک کریں:۔
پرندوں کے کھانے کیلئے بچ جانے والا کھانا یا اناج اپنے گھر کے باہر بکھیرنے سے احتیاط کریں۔ یہ عادت کبوتروں کو بار بار اپنے گھر آنے کی عادت ؍ دعوت دیتی ہے۔ کبوتروں سے خارج ہونے والے وائرس سانس کے مسائل پیدا کرسکتے ہیں۔ اس لئے ان سے دور رہنے کی ضرورت ہے اور ان طریقوں پر عمل کرتے ہوئے صحتمند زندگی گزارسکتے ہیں۔ ماہرین نے کبوتروں سے نکلنے والے قطرات سے بچے بہت متاثر ہونے کا دعویٰ کیا ہے اور ساتھ ہی ضعیف حضرات کو بھی کافی خطرہ ہے۔ ش