کتہ گوڑم سی آر پی ایف کیمپ پر ماؤیسٹوںکا حملہ

   

پولیس کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ۔ جانی نقصان کی اطلاع نہیں
حیدرآباد۔/26 ستمبر، ( سیاست نیوز) ریاست میں سی پی آئی ماویسٹوں نے سی آر پی ایف کیمپ پر حملہ کردیا۔ یہ حملہ اس وقت سامنے آیا جب ڈی جی پی نے کہا تھا کہ ریاست میں ماویسٹوں کا کوئی اثر نہیں رہا۔ اس حملہ کو ماویسٹوں کے وجود کا احساس دلانے کی کوشش تصور کیا جارہا ہے۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر جتیندر نے گذشتہ روز ماویسٹوں کے تعلق سے کہا تھا کہ ریاست تلنگانہ کا ماؤیسٹ نکسلائیٹ کیڈر پڑوسی ریاست چھتیس گڑھ منتقل ہوگیا ہے۔ ڈی جی پی کے اس بیان کو ابھی دو دن کا وقفہ ہی گذرا تھا کہ ماویسٹوں نے کتہ گوڑم ضلع میں سی آر پی ایف کیمپ پر حملہ کردیا۔ بھدرادری کتہ گوڑم ضلع کے پہوگا علاقہ میں ماویسٹوں نے سی آر پی ایف کیمپ پر حملہ کردیا۔ حملہ کے بعد ماؤ نوازوں اور پولیس کے درمیان فائرنگ شروع ہوگئی اور تقریباً آدھا گھنٹہ تک سیکوریٹی فورس اور ماؤ نوازوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا تاہم دونوں طرف سے نقصانات اور اموات کا کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا۔ باوثوق ذرائع کی اطلاع کے مطابق کتہ گوڑم کے گھنے جنگلات میں واقع سی آر پی ایف کیمپ پر حملہ کے بعد ماویسٹ فرار ہوگئے اور پولیس نے چرلہ منڈل کو عملاً محاصرہ میں لے لیا اور ماویسٹوں کے تعاقب میں تلاشی مہم کا آغاز کردیا ہے۔ع