کتہ گوڑم میں 6 ماؤسٹوں کی خودسپردگی

   

جاریہ سال 300 سے زائد ماؤسٹوں نے عام زندگی اختیار کی : ضلع ایس پی
حیدرآباد ۔ 12 جولائی (سیاست نیوز) بھدرادری کتہ گوڈیم ضلع پولیس کے سامنے مختلف رینک کے چھ سی پی آئی (ماوسٹ) کیڈرس نے خودسپردگی اختیار کی۔ یہ لوگ تشدد کا راستہ چھوڑ کر اپنے افراد خاندان کے ساتھ پرامن زندگی گزارنے کیلئے یہ قدم اٹھایا ہے۔ ضلع ایس پی بی روہت راجو نے کہا کہ ماؤنوازوں کو ان کیلئے اٹھائے گئے فلاحی اقدامات اور قبائلیوں کیلئے فلاحی اسکیموں کی ترقی کے بارے میں جاننے کے بعد ’’آپریشن پیوتا‘‘ پروگرام کے تحت فراہم کی گئی ہیں۔ ضلع ایس پی نے بتایا کہ جاریہ سال اب تک 300 سے زائد ماوسٹوں نے خودسپردگی اختیار کرتے ہوئے عام زندگی گزار رہے ہیں اور انہیں حکومت کی جانب سے امداد بھی فراہم کی جارہی ہے۔ روہت راجو نے کہا کہ ماؤنواز کے نچلے کیڈر کے اعلیٰ کیڈر کے احکامات کی تعمیل کرنے کیلئے تیار نہیں تھے اور پارٹی چھوڑ کر اپنے آبائی مقام واپس جانا چاہتے تھے تاکہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ پرامن زندگی گزار سکیں۔ سی پی آئی (ماوسٹ) ختم ہونے کے آخری مراحل میں ہے۔ تلنگانہ حکومت کی جانب سے فراہم کردہ بازآبادکاری کی رقم سے اپنے خاندانوں کے ساتھ پرامن زندگی گزار رہے ہیں۔ اب تک 300 سے زائد سی پی آئی (ماوسٹ) صرف بھدرادری کوتہ گوڑیم ایس پی کے سامنے ہتھیار ڈال چکے ہیں۔ ہتھیار ڈالنے والے ماونوازوں کو فی کس 50 ہزار روپئے فوری طور پر ریلیف دیا جائے گا۔ باقی رقم 10.75 لاکھ روپئے ان کے آدھار کارڈ اور بینک اکاؤنٹ حاصل کرنے کے بعد چیکس ان کے حوالے کئے جائیں گے۔ ش