محکمہ صحت کا انکشاف، انسداد وائرس کے اقدامات پر عدم وضاحت
حیدرآباد: حکومت کی جانب سے اب اس بات کی توثیق کی جانے لگی ہے کہ ریاست تلنگانہ کے بیشتر عوام کورونا وائرس سے متاثر ہوں گے لیکن ان میں 80 فیصد متاثرین کو کوئی علامات ظاہر نہیں ہوں گی ۔ گذشتہ یوم محکمہ صحت کے عہدیداروں کی جانب سے کی گئی پریس کانفرنس کے دوران اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے یہ کہا گیا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں کثیر آبادی والے علاقوں میں بیشتر عوام کو کورونا وائرس ہوسکتا ہے لیکن پریس کانفرنس میں موجود عہدیداروں نے اس بات کی کوئی وضاحت نہیں کی کہ کورونا وائرس کے اس اضافہ کو روکنے کیلئے کیا اقدامات کئے جائیں گے اور ان مریضوں کو کس طرح سے بہتر علاج اور نگہداشت کی سہولت فراہم کی جائے گی ۔ محکمہ صحت کے عہدیداروں کی جانب سے یہ کہا جانا کہ ریاست کے بیشتر بلکہ اکثریت کو کورونا وائرس کے خدشات ہیں لیکن ان میں علامات ظاہر نہ ہوں گے اس بات کا ثبوت ہے کہ محکمہ صحت آئندہ رونما ہونے والی صورتحال سے واقف ہے اور ان کے پاس بھی اس بات کا جواب نہیں ہے کہ کس طرح سے ان حالات پر قابو پایا جائے۔ شہر حیدرآباد میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے مریضوں کیلئے ریاستی حکومت کی جانب سے چلائے جانے والے سرکاری دواخانو ںمیں ابھی سے بستروں کی عدم دستیابی مسئلہ بنتی جا رہی ہے اور محکمہ صحت کے عہدیدار ان حالات میں یہ کہہ رہے ہیں کہ گنجان آبادی والے علاقوں میں صورتحال سنگین ہوسکتی ہے لیکن اس کے تدارک کے اقدامات کے سلسلہ میں وہ بھی کچھ کہنے سے قاصر ہیں۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے علاوہ ریاست کے دیگر اضلاع سے روزانہ کورونا وائرس کے مریضوں کی توثیق کی خبریں آنے لگی ہے لیکن اس کے باوجود ریاستی حکومت کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں اور کہاجا رہاہے کہ 80 فیصد مریضوں کو اس بات کی خبر بھی نہیں ہوگی کہ انہیں کورونا وائرس ہوا تھا اور وہ ختم بھی ہوجائے گا۔ ریاستی حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات اطمینان بخش نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود محکمہ صحت کے عہدیداروں کی جانب سے صورتحال کو بہتر بنانے کی حکمت عملی سے واقف کروانے کے بجائے اس بات کا اعتراف کیا جا رہا ہے کہ ریاست میں بڑی تعداد کورونا وائرس سے متاثر ہوسکتی ہے ۔