نئی دہلی ۔ 3 فبروری ۔(سیاست ڈاٹ کام)دہلی اسمبلی کے آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات کے لئے جیسے جیسے وقت نزدیک آرہا ہے مختلف سیاسی پارٹیوں کے درمیان ایک دوسرے پر حملہ تیز ہوگیاہے ۔تازہ واقعات میں اطلاعات و نشریات کے وزیر اور اسمبلی انتخابات کیلئے بھارتیہ جنتاپارٹی(بی جے پی)کے انچارج پرکاش جاوڈیکر نے پیر کوکہا کہ وزیراعلی اروند کجریوال کے دہشت گرد ہونے کے ثبوت ہیں۔بی جے پی کے پنڈت پنت مارگ میں واقع ریاستی دفتر میں جاوڈیکر نے میڈیاسے کہا کہ کجریوال پوچھ رہے ہیں کہ کیا میں دہشت گرد ہوں،تو اس بات کے کئی ثبوت ہیں۔پریس کانفرنس میں ریاستی بی جے پی صدر منوج تیواری اور وزیرمملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر بھی موجود تھے ۔اس سے پہلے مغربی دہلی سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرویش صاحب سنگھ ورما نے کجریوال کو دہشت گرد کہاتھا۔الیکشن کمیشن نے ورما کے اس بیان کے بعد انہیں بی جے پی کے اسٹار پرچارکوں کی فہرست سے باہر کرنے کے ساتھ ہی پرچار پر 96گھنٹے کی روک بھی لگا دی ہے ۔ جاوڈیکر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کجریوال مایوس چہرہ بناکر یہ پوچھ رہے ہیں کہ کیا وہ دہشت گرد ہیں؟اس کے بہت ثبوت ہیں۔کجریوال نے خود کہاتھا کہ میں ’انارکیسٹ ‘ہوں،تو دہشت گرد اور انارکیسٹ میں بہتر زیادہ فرق نہیں ہوتا۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ کجریوال پنجاب کے موگا میں خالستان کمانڈو فورس کے دہشت گرد کمانڈر گرندر سنگھ کی رہائش گاہ پر رات بھر ٹھہرے تھے ۔کجریوال وہاں غلطی سے نہیں بلکہ سوچ سمجھ کر ٹھہرے تھے ۔عام آدمی پارٹی(عآپ)شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف شاہین باغ میں پچھلے تقریباً 50دن سے جاری احتجاجی مظاہرے کی حمایت کررہی ہے ۔جاوڈیکر نے کہا کہ جناح والی آزادی اور آسام کی تقسیم کی بات کرنے والوں کے ساتھ کھڑا ہونا بھی ایک قسم کی دہشت گردی ہے ۔