کرتاپور ہندوستانی سکھ یاتریوں کیلئے پاسپورٹ لازمی

,

   

نہیں،پاکستان کا دوبارہ بیان
اسلام آباد،7نومبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان سے دفترخارجہ نے جمعرات کے دن کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پاسپورٹ کی شرط ایک سال کیلئے ہندوستانی سکھ یاتریوں پر عائد نہیں کی ہے جو گردوارہ دربار صاحب پر کرتارپور راہداری استعمال کرتے ہوئے حاضری دیتے ہیں۔ وزارت خارجہ کا یہ بیان فوج کے ترجمان کے دیئے ہوئے بیان کے برعکس ہے جس نے کہا تھا کہ یاتریوں کو پاسپورٹ کی ضرورت ہوگی۔سکھ یاتری کینیڈا ، برطانیہ ، امریکہ ، سنگاپور ، ملیشیا ، کینیا، طنزانیہ ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا سے پہنچ رہے ہیں۔ قبل ازیں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے اعلان کو خارج کرتے ہوئے پاکستانی فوج نے کہا ہے کہ کرتارپور راہداری سے آنے والے ہندوستانی اور غیر مقیم ہندوستانیوں کے لئے پاسپورٹ لازمی ہوگا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہیکہ سکیورٹی وجوہات سے لوگوں کو قانونی طریقے سے پاسپورٹ پر مبنی شناخت پر پرمٹ کے ذریعہ داخلہ دیا جائے گا

اور سلامتی اور خودمختاری سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔گزشتہ یکم نومبر کو پاکستانی وزیراعظم نے ٹویٹر پر اعلان کیا تھا کہ انہوں نے کرتارصاحب گرودوارے کے درشن کے لئے آنے والے ہندوستانی سکھوں کے لئے پاسپورٹ کی ضرورت،بیس ڈالر کی فیس اور دس دن پہلے رجسٹریشن کرانے کی شرائط ختم کردی ہیں۔ہندوستان نے اس سلسلے میں پاکستانی حکومت سے اسی دن وضاحت مانگی تھی اور پوچھاتھا کہ اگر ان کی حکومت نے ایسا فیصلہ کیا ہے تو اسی کے مطابق دوطرفہ سمجھوتے میں ترمیم کرنی پڑے گی۔ہندوستان پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ اگر پاکستانی حکومت سفر کو آسان بنانے کے سلسلے میں کوئی فیصلہ کرتی ہے تو وہ کسی بھی لمحہ سمجھوتے کی ترمیم کی شکل پر دستخط کرنے کے لئے تیار ہیں۔لیکن پاکستان کی جانب سے ہندوستان کو کوئی جواب نہیں ملا ہے ۔
گرونانک دیو کے 550ویں پرکاش اتسو کے موقع پر 9 نومبر کو ڈیرہ بابا نانک سے کرتارپور صاحب تک نوتعمیر شدہ راہداری کا افتتاح کیاجائے گا۔دونوں طرف پروگراموں کا انعقاد کیاگیا ہے۔ وزیراعظم نریندرمودی ڈیرہ بابا نانک اور پاکستان کے وزیراعظم مسٹر خان کرتارپور میں تقریب سے خطاب کریں گے ۔